سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
السلام علیکم و رحمۃ الله و بر کاتہ!
اگر کسی کے موبائل میں دعائیں اور منزل ہو تو موبائل کو زمین پر رکھ سکتے ہیں کام کرتے ہوۓ یا ضرورت کے وقت ؟
الجواب باسم ملہم الصواب
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
موبائل فون میں اگر قرآنی دعائیں محفوظ ہوں اور اسکرین کھول کر دعائیں پڑھی جارہی ہوں تو اُس وقت اس کا نیچے رکھنا بے ادبی ہے اور جب موبائل میں دعاؤں والی فائل بند ہو یا استعمال میں نہ ہو اُس وقت موبائل کو زمین پر رکھنے میں کوئی حرج نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔
أما الصورۃ التي لیس لہا ثبات واستقرار ولیست منقوشۃ علی شیئ بصفۃ دائمۃ، فإنہا بالظلأشبہ (تکملۃ فتح الملہم، باب تحریم صورۃ الحیوان، اشرفیہ دیوبند ۴/۱۶۴)
ولایکره للمحدث قراءة القرآن عن ظهر القلب”. (خلاصة الفتاویٰ، ج:۱ ؍ ۱۰۴ )
“(و) يحرم (به) أي بالأكبر (وبالأصغر) مس مصحف: أي ما فيه آية كدرهم وجدار، وهل مس نحو التوراة كذلك؟ ظاهر كلامهم لا (إلا بغلاف متجاف) غير مشرز أو بصرة به يفتى، وحل قلبه بعود.
(الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 173):
فقط
واللہ اعلم
23 ذی الحجہ 1442 ھ
2 اگست 2021ء