تین تین مرتبہ اوپر نیچے کے دانتوں میں اور تینوں بار الگ الگ پانی سے ۔ علامہ شامی فرماتے ہیں کہ اصل یہ ہے کہ جس طرح استنجاء میں اطمینانِ قلب ضروری ہے اسی طرح مسواک میں بھی ہے کہ چاہے ایک بار میں ہو یا تین بار میں ، لہذا تین کی قید استحباب پر محمول ہے ۔
تین مرتبہ اوپر تین مرتبہ نیچے چوڑائی میں کرے پھر زبان پر لمبائی میں کرے، دانتوں کے نوکوں پر ، داڑھوں اور دانتوں کے خلا میں بھی کرے۔ اس طریقے سے تمام روایت میں تطبیق ہوجاتی ہے ۔ دائیں ہاتھ میں پکڑنا مستحب ہے۔ مٹھی میں نا پکڑے بلکہ انگوٹھا اورچھنگلی نیچے ہواور تینوں انگلیاں اوپر رکھے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 114)
ثُمَّ نُقِلَ عَنْ الْغَزْنَوِيِّ أَنَّهُ يَسْتَاكُ بِالْمُدَارَاةِ خَارِجَ الْأَسْنَانِ وَدَاخِلَهَا أَعْلَاهَا وَأَسْفَلَهَا وَرُءُوسِ الْأَضْرَاسِ وَبَيْنَ كُلِّ سِنَّيْنِ.