سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
السلام علیکم و رحمۃ الله و بركاته!
کسی عورت کے پاس اتنا سونا اور نقدی ہے کہ اس پر حج فرض ہے لیکن اس کے شوہر کے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں کہ اس پر حج فرض ہو جائے۔ اس صورت میں اگر وہ عورت اس نیت کے ساتھ عمرہ کی ترتیب بنائے کہ چونکہ عمرہ کم پیسوں میں ہو جاتا ہے تو اپنی نیت حج کے لیے برابر رکھے لیکن کم از کم وہ عمرہ تو کر ہی لے اپنے شوہر کے ساتھ تو کیا یہ غلط قدم ہو گا یا نا پسندیدہ ہو گا کیونکہ مستقبل قریب میں ان خاتون کے شوہر کے پاس اتنی رقم ہونا ممکن نہیں نظر اتا۔
الجواب باسم ملہم الصواب
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
حج فرض ہونے کے باوجود عمرہ کرنا جائز ہے، اس لئے اگر یہ عمرہ کرلیں تو ایسا کرنا بلاشبہ جائز ہے۔ البتہ حج سے متعلق یہ تفصیل ہے کہ خاتون کے پاس اگر محرم یعنی شوہر کا خرچہ بھی ہو تو ان پر حج ادا کرنا واجب ہے اس صورت میں عمرہ کے بجائے جلد از جلد حج کی فکر کی جائے ۔ لیکن اگر خاتون کے پاس شوہر کے اخراجات نہ ہوں تو ابھی فی الفور ادائیگی لازم نہیں تاہم حج بدل کی وصیت لازم ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات
1۔”(و) مع (زوج أو محرم) ولو عبدا أو ذميا أو برضاع (بالغ) قيد لهما كما في النهر بحثا (عاقل والمراهق كبالغ) جوهرة (غير مجوسي ولا فاسق) لعدم حفظهم
(ردالمحتار :کتاب الحج 200/2، )
2۔”(وأما) الذي يخص النساء فشرطان: أحدهما أن يكون معها زوجها أو محرم لها فإن لم يوجد أحدهما لا يجب عليها الحج، وهذا عندنا۔۔۔.ما روي عن ابن عباس رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم – أنه قال: ألا «لا تحجن امرأة إلا ومعها محرم» ، وعن النبي – صلى الله عليه وسلم – أنه قال: «لا تسافر امرأة ثلاثة أيام إلا ومعها محرم أو زوج» ولأنها إذا لم يكن معها زوج، ولا محرم لا يؤمن عليها إذ النساء لحم على وضم إلا ما ذب عنه، ولهذا لا يجوز لها الخروج وحدها، والخوف عند اجتماعهن أكثر، ولهذا حرمت الخلوة بالأجنبية، وإن كان معها امرأة أخرى”.
(بدائع الصنائع : کتاب الحج، فصل فی شرائط فرضیۃ الحج، ج:2، ص:124، )
3۔الحج واجب علی الأحرار البالغین العقلاء الأصحاء إذا قدروا على الزاد والراحلة فاضلاً عن المسکن، وما لا بد منه، وعن نفقة عیاله إلى حین عوده، وكان الطریق آمناً ووصفه الوجوب۔
ہدایہ :کتاب الحج:ج:2,ص151)
4۔لھا ان تخرج مع کل محرم الا ان یکون مجوسیا۔۔۔
لا یسافر بھا من غیر محرم و نفقۃ المحرم علیھا لا نھا تتوسل بہ الی ادا الحج۔۔
(ہدایہ :کتاب الحج ج : 2, ص:157)
واللہ اعلم بالصواب
10ربیع الثانی 1445ھ
23نومبر 2023ء