مزدورکوبطورمزدوری گندم دینا

الجواب حامداومصلیا 

1۔ صورت مسؤلہ میں اگر پہلے سے طے ہوجائے کہ جو گندم تھریشر سے گاہی جائے اسی میں سے کچھ خاص مقدار (مثلا پانچ من یا دس من گندم) بطور مزدوری دی جائے گی تو یہ ناجائز ہے۔ اور اگر یہ پہلے سے طے نہ ہو کہ گاہی جانے والی گندم سے مزدوری دی جائے گی بلکہ صرف گندم دینے کی بات ہوئی ہو تو جائز ہے۔ 

(الفتاوی الھندیة: ٤٤٤/٤)

2۔ عموما حجام پیسوں کو خلط ملط کرکے رکھتا ہے۔ لہذا اگر غالب گمان یہ ہو کہ جس قدر آپ کو وہ پیسے دیتا ہے، حلال پیسوں میں اس کے بقدر کی گنجائش ہے تو بقایا پیسے لینا جائز ہے۔ تاہم احتیاط اس میں ہے کہ بہر صورت اس کو کھلے پیسے دے دیں۔ 

(ماخذ التبویب: ٣٥٢/٧٧ )

3۔۔۔ پولیو کے قطروں کا نقصان دہ ہونا اور نہ ہونا یہ ایک طبی معاملہ ہے۔ اور ایسے معاملات میں شرعی احکام کا دارومدار طبی تحقیق پر ہوتا ہے، ہم نے اس سلسلے میں ڈاکٹروں (جن میں کراچی یونیورسٹی کے مائیکرو بائیولوجی ڈپارٹمنٹ کے ماہرین بھی شامل ہیں) سے جو معلومات حاصل کی ہیں، ان کے مطابق پولیو کی ویکسین بنانے کا جو معیاری طریقہ کار ہے۔ اگر اس کے مطابق یہ ویکسین بنائی جائے تو یہ ویکسین مضر نہیں اور اس کے فارمولے میں کوئی مضر صحت اجزا شامل نہیں اور نہ ہی یہ ویکسین شرح ولادت میں رکاوٹ کا باعث ہے، لہذا اگر اس فارمولے کے مطابق ویکسین بنائی جائے اور مستند لیبارٹری سے اس کی تصدیق ہوجائے تو ایسی ویکسین کے قطرے پلانا جائز ہے مگر ویکسین پلانا چونکہ شرعا واجب نہیں، اس لیے اگر کوئی نہ پلائے تو اس پر کوئی گناہ نہیں بھی نہیں ہے۔

(ماخذ التبویب: ٦٩/١٥٧٦ بتوقع رئیس الجامعہ حفظہ اللہ)

واللہ تعالی اعلم

عبدالوھاب چارسددی

دارالافتاءجامعہ دارالعلوم کراچی

٢٧ جمادی الاخری ١٤٣٠ھ

٥ مارچ ٢٠١٩ء

تصویری شکل میں فتوی کے لیے لنک پر کلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/989965024706076/

اپنا تبصرہ بھیجیں