سوال ۔میت کو پانی نہ ملنے کے سبب تیمم کروادیا یا نامحرم عورت نے تیمم کرواکر کفنادیا پھر پانی مل جائےیامرد میسر ہوجائےتو مہلت غسل کس وقت تک ہے. نماز جنازہ تک یا تدفین ؟
الجواب ۔
اگر نماز جنازہ پڑھنے کے بعدپانی مل جائے یا جس عذر کی وجہ سے تیمم کروایا وہ زائل ہوجائے تو دوبارہ غسل دیا جائے گا اور امام یوسف کے نزدیک نماز کا اعادہ کیا جائے گا جبکہ امام ابو حنیفہ کے نزدیک نماز کا اعادہ نہیں، اور قواعد کی رو سے راجح قول یہی معلوم ہوتا ہے کیونکہ عام حالات میں بھی جب تیمم کے بعد پانی مل جائے تو نماز درست ہوجاتی ہے۔
البتہ اگر میت کے دفنانے کے بعد پانی ملے تو میت کو غسل نہیں دیا جائے گا کیونکہ دفن کے بعد غسل ناممکن ہے اس لیے تیمم مقام غسل بن جائے گا ۔
واذا یمم لفقد الماءثم وجد بعد الصلاة علیہ بالتیمم غسل وصلی علیہ ثانیا عند ابی یوسف وعندہ یغسل ولا تعاد الصلاة علیہ ۔۔۔۔۔ (مراقی الفلاح مع حاشیة الطحطاوی ص ۔ ٥٦٩ ۔ کتاب الصلاة باب احکام الجنائز۔ ط ۔ قدیمی )