میت کوہاتھ لگانابوسہ دینا

فتویٰ نمبر:1069

مفتی صاحب! ایک بات پوچھنی تھی کہ ڈیڈ باڈی پہ جیسے رشتہ دار ہاتھ لگاتے،ماتھے کو بوسہ دیتے،پیار کرتے ہیں اس سے کیا میت کو تکلیف ہوتی ہے کیونکہ سنا ہے کہ میت پہ مکھی بھی بیٹھے تووہ تنگ ہوتی ہے ہاتھ نہیں لگانا چاہیے؟

الجواب بعون الملک الوھاب

میت کو ہاتھ لگانا ،بوسہ دینا درست ہےآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عثمان بن مظعون کو ان کی وفات کے بعدبوسہ دیا تھا البتہ یہ کہناکہ میت پر مکھی بھی بیٹھے تو اسے تکلیف ہوتی ہے ایسی کوئی بات ہمارے علم میں نہیں

قال في حاشیة الطحطاوي علی المراقي والحاصل أنہم اختلفوا في نجاسة المیت فقیل نجاسة خبث وقیل حدث ویشہد للثانی ما رویناہ من تقبیلہ صلی اللہ علیہ وسلم عثمان ابن مظعون وہو میت قبل الغسل إذ لو کان نجسًا․․ (حاشیة طحطاوی علی المراقی ص۵۶۴)

واللہ اعلم باالصواب

بنت سعید الرحمن

صفہ اسلامک ریسرچ سنٹر

١٠رجب١٤٣٩

اپنا تبصرہ بھیجیں