مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں اعتکاف کے ضروری مسائل

  دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:148

 جناب مفتی صاحب گزارش ہے کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ عنقریب شروع ہونے والا ہے آخری عشرہ میں ہزاروں لوگ حرمین شریفین میں اعتکاف بیٹھتے ہیں، الحمد للہ مجھے دو تین دفعہ اعتکاف بیٹھنے کی سعادت حاصل ہوئی ۔ بعض مسائل ایسے پیش آئے کہ ان کا پاکستان میں سامنا نہیں کرنا پڑتا ۔ اگر البلاغ کی قریبی  اشاعت میں جوابات سے نواز یں تو بہت لوگوں کا بھلا ہوگا۔

(محمد منہاس : سعودی عرب)

 سوال: حرمین شریفین میں طہارت خانوں پر کافی رش ہوتا ہے اور نمازوں کے اوقات میں تو رش بہت زیادہ ہوتا ہے۔ حالت اعتکاف میں یہاں بات کرنے کی اجازت ہے یا نہیں؟

جواب: اعتکاف کی حالت میں وضو یا استنجاء کے انتظار کرنے کے دوران کھڑے ہونے کی حالت میں باتیں کرنا جائز ہے۔

سوال: وضو خانے جاتے ہوئے راستے میں مسواک یاٹشو پیپر خرید سکتے ہیں یانہیں کیوں کہ خریدنے کیلئے بعض مرتبہ رکنا پڑتا ہے)؟

 جواب : مسواک یا ٹشو پیپر چلتے ہوئے خریدنا جائز ہے لیکن ان کے خریدنے کے لئے رکنا جائز ہیں اگر کوئی معتکف ذرا دیر  کو

بھی رک گیا تو اعتکاف مسنون فاسد ہو جائے گا۔

 سوال: راستے میں اگر کوئی راستہ پوچھتا ہے، کوئی خیرات مانگتا ہے یا اچانک  کوئی پھسل کر گر پڑتا ہے تو کیا چند سیکنڈ کیلئے کھڑے ہوکر راستہ بتایا جاسکتا ہے؟ خیرات دی جاسکتی ہے یاگر ے ہوئے  کو اٹھایا جاسکتا ہے یا نہیں؟

 جواب: اعتکاف مسنون میں چلتے چلتے کسی کو راستہ بتانا خیرات دینا اور گرنے والے کو سہارا دینا درست ہے لیکن ان امورکے لئے رکنا جائز نہیں ورنہ اعتکاف فاسد ہو جائے گا۔

سوال: نیند کی حالت میں اگرغسل واجب ہو جائے اور دوسرا کپڑوں کا جوڑا موجود نہ ہو تو کیا دکان سے (جو ظاہر ہے مسجد کی حدود سے باہرہے ) ثوب خرید سکتے ہیں یا نہیں؟ اسی دوران اگر جماعت کی نماز سے رہ جائے ( کیوں رش  بہت زیادہ ہوتا ہے) تو کیا اعتکاف باقی رہے گا؟

 جواب : اول تو جو پڑے پہنے ہوئے ہیں ان کے ناپاک حصّہ  کو پاک کر کے دو بار انہی کپڑوں کو استعمال کر لیں،  اگر کسی وجہسے ممکن نہ ہوتو قریب ترین جگہ سے پاک لباس حاصل کرنا یا ضرورت کے وقت خریدنا بھی جائز ہے اور اس دوران جماعت نکلنے سے اعتکاف فاسد نہیں ہوگا۔

 سوال : وضو کےانتظار میں وضو خانے  میں تسبیح  پڑھی جا سکتی ہے یا نہیں ؟

 جواب: وضو کے انتظار میں وضو خانہ میں تسبیح پڑھنا جائز ہے۔

سوال: کوئی جاننے والایا کھانا  لانے والا موجود نہ ہو تو کیا کھانا ہوٹل سے لا سکتے ہیں یا نہیں ؟ کیا کھانا ہوٹل میں ہی کھاسکتے ہیں تا کہ چائےبھی پی جا سکے؟

جواب: جب کوئی کھانا  لانے والا نہ ہو تو ہوٹل سے خود بھی کھا نا لانا جائز ہے اورہوٹل  میں کھانا اور چائے پی کر آنا بھی درست ہے ۔ لیکن یہ سب کام بعجلت ممکنہ کرنے چاہییں،بلا ضرورت تاخیر نہ کرنی چاہئے کیونکہ یہ رخصت کے تحت ہیں اور رخصت بقدر ضرورت ہوتی ہے۔

 سوال: بعض اوقات میاں بیوی دونوں اعتکاف بیٹھتے ہیں اور نماز کے بعد کا مسجد سے باہر وقت مقرر کر لیتے ہیں تا کہ اکٹھے کھانا کھانےجائیں۔ اس صورت میں میاں بیوی کوباہر  انتظار کرنا پڑتا  ہے ۔ کیا اس کی اجازت ہے؟

 جواب: میاں بیوی کا ایک ساتھ کھانا کھانے کے لئے مسجد کے باہر ایک دوسرے کے انتظار میں ٹھہر نا جائز نہیں اس سے

اعتکاف مسنون فاسد ہو جائے گا ۔ لہذا مسجد کے دروازہ کے اندرونی حصہ میں کھڑے ہو کر انتظار کیا جائے ، پھر دونوںساتھ چلے جائیں۔

سوال: دوران اعتکاف اگر کوئی بیمار  ہو جائے تو کیا ڈاکٹر کے پاس دوا کے لیے  جانے کی اجازت ہے؟

جواب: مسنون اعتکاف میں علاج و دوا کے لئے ڈاکٹر کے پاس جانے سے اعتکاف فاسد ہو جائے گا ، اس لئے حتی الامکان

مسجد ہی میں کسی سے دوا منگوالیں ، بصورت مجبوری ڈاکٹر کے پاس چلے جائیں لیکن بعد میں اس دن کے اعتکاف کی قضا

کرلیں۔

سوال: آخری عشرہ میں وتر پڑھنے کے بعد تقریبا آدھی رات کے بعد قیام اللیل کے نام سے دس نفل پڑھے جاتے ہیں۔ قیام اللیل کے تھوڑی دیر کے بعدتہجد کی اذان ہوتی ہے۔ قیام اللیل کےنفل  تہجد کے قائم مقام ہیں یا ان کے بعد تہجد کی نماز پڑھنی چاہئے؟

جواب: با جماعت قیام اللیل اگر چہ احناف کے مذہب کے مطابق درست نہیں لیکن اس میں شرکت کرنے سے قیام اللیل اداہو جائے گا، اگر کوئی شخص آرام کے بعد تہجد کی رکعات انفرادی طور پر پڑھے تو زیادہ بہتر ہے۔

سوال: ہر زائر  کی خواہش ہوتی ہے کہ ریاض الجنۃ  میں نفل پڑھے اور تلاوت کرے ۔ بعض حضرات تو مسجد  کھلنے سے بند ہونے تک وہاں سے اٹھنے کا نام نہیں لیتے بعض حضرات کونفل  پڑھنے کا موقع بھی نہیں ملتا۔ کیا دوسرے بھائیوں کو موقع دینا چاہنے کا موقع ملے تو خودہی  زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہئے؟

 جواب: خود بھی اس سعادت کو حاصل کرنا چاہیے اور دوسروں کو بھی موقع دینا چاہئے ، یہ زیادہ بہتر ہے کیونکہ اس میں خودبھی استفادہ کرنا ہے، اور ایثار بھی  کرنا ہے اور دونوں کا م ثواب کے ہیں۔

سوال: اگر عید الفطر کے فورا بعد واپسی کی ہوائی جہاز سے سیٹ ری کنفرم کرانی ہوتو ٹریول ایجنسی میں ضرور جانا پڑے گا۔ یہاں پر  واقفیت بہت کم ہوتی ہے اور کوئی دوسرا کام کیلئے جانے کی حامی  نہیں بھرتا۔ اعتکاف کی حالت میں کیا کرنا چاہئے؟ جواب : مسنون اعتکاف میں سیٹ کنفرم کرانے کے لئے ٹریول ایجنسی جانے سے اعتکاف فاسد ہو جائے گا، اس لئے یا تو

اعتکاف میں بیٹھنے سے پہلے سیٹ ری کنفرم کرالی جائے یا اعتکاف کے دوران کسی معتمد کے ذریعہ کرائیں ورنہ اعتکاف سے فارغ ہو کر سیٹ ری کنفرم کرائیں ۔

واللہ اعلم

 عبدالروف سکھروی

 دارالافتاء دارالعلوم کراچی ۱۴

پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنے کے لیے لنک پر کلک کریں :https://www.facebook.com/groups/497276240641626/595930867442829/

اپنا تبصرہ بھیجیں