ماسیوں سے مرد حضرات کے کپڑے دھلوانا

فتویٰ نمبر:1011

موضوع: کپڑے دھلوانا

سوال: گھریلو ماسیوں سے مرد حضرات کے کپڑے دھلوانا شرعا منع ہے؟

والسلام

الجواب حامدۃو مصلية

منع نہیں,بشرطیکہ کسی فساد کا اندیشہ نا ہو، البتہ اگر مرد کے کپڑوں پر منی لگی ہوئی ہو تو بیوی کو چاہیے کہ وہ منی صاف کر کے ماسی کو کپڑے دھونے کے لیے دے۔ 

عن ھمام بن الحارث قال ضاف عائشة ضیف فامرت لہ بملحفة صفراء فنام فیھا فاحتلم فاستحی ان یرسل الیھا وبھا اثر الاحتلام فغمسھا فی الماء ثم ارسل بھا فقالت عائشة لم افسد علینا ثوبنا انما کان یکفیہ ان یفرکہ باصابعہ و ربما۔۔۔۔الخ

( ترمذی، ج2، ص17 )

و اللہ سبحانہ اعلم

✍بقلم : بنت خلیل الرحمن

قمری تاریخ: 4 رمضان المبارک 1439

عیسوی تاریخ: 20 مئ

تصحیح وتصویب:

مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں