فتویٰ نمبر:5052
سوال: اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
باجی وراثت کے حوالے سے ایک مسئلہ معلوم کرنا ہے۔۔
ایک شخص کو اور اسکے بہن بھائیوں کو انکی خالہ نے اپنا آبائی مکان کا حصہ ھدیہ کر دیا اس شخص نے ان پیسوں سے ایک پلاٹ خریدا اور اسکی بنیادیں بنوائیں باقی مکان کی تعمیر اس نے خود اپنے پیسوں سے کروائی اب اگراس مکان کو فروخت کرتے ہیں تواس میں اس شخص کا اور اسکے بہن بھائیوں کا کس طرح سے حصہ بنے گا یا مکان کو فروخت نہ بھی کریں اس سے جو کرایہ آ رہا ہے اسکی تقسیم کس طرح سے ہو گی؟
براہ مہربانی رہنمائی فرمائیے
جزاکم اللہ خیر
تنقیح: خالہ مرحومہ نے ہدیہ میں سب کو برابر شریک کیا تھا یا کسی کو کم، کسی کا زیادہ دیا؟
جب اس شخص نے پلاٹ خریدا تھا، تو باقی بہن بھائیوں کا پیسا کس غرض سے لیا؟
قرض کے طور پر، یا ہدیہ کے طور پر، یا سرے سے ان کے علم و اجازت کے بغیر؟
جواب: تنقیح کا جواب آڈیو کی شکل میں وصول ہوا۔ جواب سے معلوم ہوا کہ خالہ نے اصل میں بڑے بھائی کو یہ مکان ہدیہ کیا، اس شرط کے ساتھ کہ وہ اپنے سے چھوٹے بہن بھائیوں کی اس مکان سے کفالت کرے۔
و السلام:
الجواب حامدا و مصليا
وعلیکم السلام!
جب خالہ نے اصل میں بھائی کو یہ مکان ھدیہ کے طور پر دیا اور بھائی نے اس مکان پر شرعی قبضہ بھی کیا، تو اب سب سے بڑے بھائی ہی اس مکان کے مالک بنے [۱] ۔ خالہ کی طرف سے جو شرط لگائی گئی کہ وہ اس مکان سے اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کی بھی کفالت کرے شرعی نقطہ نظر سے معتبر نہیں [۲]۔
بھائی چونکہ مالک ہے تو جیسا وہ چاہے اس مکان سے فائدہ اٹھا سکتا – چاہے وہ اس کو اپنے ملکیت میں ہی رکھے، یا اس کو کرایہ پر دے ، یا کسی کو ہدیہ دے، یا اس کو بیچ کر پیسے جس طرح مناسب سمجھے استعمال کرے۔
البتہ مکان سے آنے والے رقم کے ذریعہ اپنے بہن بھائوں کی مدد کرنا اس کے لیے بہت زیادہ اجر و ثواب کا باعث بنےگا۔
▪ (۱) الْهِبَةُ عَقْدٌ مَشْرُوعٌ لِقَوْلِهِ – عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ – «تَهَادَوْا تَحَابُّوا» وَعَلَى ذَلِكَ انْعَقَدَ الْإِجْمَاعُ (وَتَصِحُّ بِالْإِيجَابِ وَالْقَبُولِ وَالْقَبْضِ) أَمَّا الْإِيجَابُ وَالْقَبُولُ فَلِأَنَّهُ عَقْدٌ، وَالْعَقْدُ يَنْعَقِدُ بِالْإِيجَابِ، وَالْقَبُولِ، وَالْقَبْضُ لَا بُدَّ مِنْهُ لِثُبُوتِ الْمَلِكِ [العنایۃ شرح الھدایۃ: ۹ / ۱۹]
▪ (۲) (وَ) حُكْمُهَا (أَنَّهَا لَا تَبْطُلُ بِالشُّرُوطِ الْفَاسِدَةِ) فَهِبَةُ عَبْدٍ عَلَى أَنْ يُعْتِقَهُ تَصِحُّ وَيَبْطُلُ الشَّرْطُ [الدر المختارو حاشیۃ ابن عابدین: ۵ / ۶۸۸]
فقط ۔ واللہ اعلم
قمری تاریخ: ۱۸ محرم الحرام ۱۴۴۱
عیسوی تاریخ: ۱۸ ستمبر ۲۰۱۹
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: