سوال : مرحومہ زوجہ کے مہر کا کیا حکم ہے؟
تنقیح : کیا شوہر اور اولاد زندہ ہیں؟
جواب : شوہر زندہ ہے اور اولاد نہیں ہے-
الجواب باسم ملھم الصواب
اگر شوہر نے بیوی کا حق مہر ادا نہیں کیا یہاں تک کہ بیوی فوت ہوگئی، تو وہ مہر جو شوہر پر واجب الاداء ہے، اب وہ مرحومہ بیوی کا ترکہ بن گیا ہے، یعنی مہر بھی بیوی کے دیگر متروکہ مال کی طرح ورثا کے درمیان شرعی حصوں کے حساب سے تقسیم ہوگا، البتہ یہ یاد رہے کہ شوہر بھی بیوی کا وارث ہوگا، چونکہ بیوی نے کوئی اولاد نہیں چھوڑی ہے، تو پورے ترکہ کا آدھا شوہر کو ملے گا اور بقیہ دیگر وارث کو ملے گا-
===============================
حوالہ جات :
1 : قال اللہ تعالی :
وَلَکُم نِصفُ مَا تَرَکَ اَزوَاجُکُم اِن لَّم یَکُن لَھُنَّ وَلَدٌ فَاِن کَانَ لَھُنَّ وَلَدٌ فَلَکُم الرَّبُعُ مِمَّا تَرَکنَ مِن بَعدِ وَصِیَّۃٍ یُوصِینَ بِھَا اَو دَینٍ.
( سورۃ النساء : آیت نمبر : 12 )
ترجمہ : تمہاری بیویاں جو کچھ چھوڑ مریں اور ان کی اولاد نہ ہوں، تو آدھوں آدھ تمہارا اور اگر ان کہ اولاد ہوں، تو ان کے چھوڑے ہویے مال میں سے تمہارے لیے چوتھائی حصہ ہے اس وصیت کی ادائیگی کے بعد جو وہ کر گئی ہوں یا قرض کے بعد ۰
2 : وَءَاتُوا النِّسَاءَ صَدُقٰتِھِنَّ نِحْلَۃً فَاِن طِبنَ لَکُمْ عَنْ شَيْءٍ مِنہُ نَفسًا فَکُلُوہُ ھَنٌیأً مَرِیأً ۰
( سورۃ النساء : آیت نمبر : 4)
ترجمہ : اور عورتو کو ان کے راضی خوشی دے دو، ہاں اگر وہ خود اپنی خوشی سے کچھ مہر چھوڑ دیں ، تو اسے شوق سے خوش ہوکر کھا لو –
واللہ اعلم بالصواب
قمری 9/5/1443
شمسی 13/1/2022