مقروض پر زکوٰۃ
کسی کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت ہے اور اتنی ہی رقم کا وہ مقروض ہے تو بھی زکوٰۃ واجب نہیں۔
اگر کسی کے ذمہ اتنا قرض ہے کہ قرضہ ادا کرکے ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت بچتی ہے تو زکوٰۃ واجب ہے۔
قرض کی اقسام اور ان کا حکم
قرض کی تین قسمیں ہیں:1-قوی۔۔2- متوسط۔۔3- ضعیف
دَین قوی:نقد روپیہ یا سونا،چاندی کسی کو قرض دیا،یا تجارت کا سامان بیچا، اس کی قیمت باقی ہے اور ایک سال کے بعد یا دو تین سال کے بعد وصول ہوا، تو اگر اتنی مقدار ہو جتنی پر زکوٰۃ واجب ہوتی ہے تو گزشتہ تمام سالوں کی زکوٰۃ دینا واجب ہے اور اگر یکمشت وصول نہ ہو تو جب اس میں سے گیارہ تولہ چاندی کی قیمت وصول ہو تب اتنے کی زکوٰۃ ادا کرنا واجب ہے [ پھر جب مزید گیارہ تولہ چاندی کی قیمت وصول ہو تو اس کی زکوٰۃ دے، اسی طرح مکمل وصولی ہونے تک زکوۃ دیتا رہے] اورا گر گیارہ تولہ چاندی کی قیمت بھی تھوڑی تھوڑی کر کے وصول ہو تو جب بھی یہ مقدار پوری ہوجائے اتنی مقدار کی زکوٰۃ ادا کرے اور جب زکوٰۃ دے توگزشتہ تمام سالوں کی دے اور اگر قرضہ اس سے کم ہو تو زکوٰۃ واجب نہ ہوگی، البتہ اگر اس کے پاس کچھ اور مال بھی ہو اور دونوں کو ملاکر مقدار پوری ہوجائے تو زکوٰۃ واجب ہوگی۔
دَین متوسط:متوسط دَین یہ ہے کہ نقد نہیں دیا، نہ تجارت کا مال بیچا بلکہ کوئی اور چیز بیچی تھی جو تجارت کے لیے نہیں تھی، جیسے: پہننے کے کپڑے یا گھریلو سامان بیچ دیا، اس کی قیمت باقی ہے اور اتنی مقدار ہے جتنی میں زکوٰۃ واجب ہوتی ہے، پھر وہ قیمت کئی سال کے بعد وصول ہو توگزشتہ تمام سالوں کی زکوٰۃ دینا واجب ہے،اور اگر سب ایک ساتھ وصول نہ ہو بلکہ تھوڑا تھوڑا کرکے ملے تو جب تک اتنی رقم وصول نہ ہوجائے جو بازار کے نرخ سے ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو تب تک زکوٰۃ واجب نہیں۔ جب مذکورہ مقدار میں رقم وصول ہو تو گزشتہ سالوں کی زکوٰۃ دینا واجب ہے۔
تنبیہ : دَین قوی اور دَین متوسط میں آسانی اس میں ہے کہ قرض وصول ہونے سے پہلے ہی اپنے دوسرے اموال کی زکوٰۃ ادا کرتے وقت ان کی زکوٰۃ بھی ادا کر دی جائے۔
دَین ضعیف: شوہر کے ذمہ مہر ہو،وہ بیوی کوکئی سال کے بعد ملا تو اس کی زکوٰۃ کا حساب وصولی کے دن سے ہو گا، گزشتہ سالوں کی زکوٰۃ واجب نہیں،اس کے بعد اگر اس پر سال گزر جائے تو زکوٰۃ واجب ہوگی، ورنہ واجب نہیں۔