منیجر کمپنی پر کس طرح اثر انداز ہوتے ہیں ایک معلومات افزا گرافکس
ایک عام ملازم کی نسبت ایک منیجر کا کردار بہت اہم ہوتا ہے ۔ اس کے ماتحت بہت ملازمین ہوتے ہیں جن کو اس نے لیڈ کرنا اور اپنے ڈپارٹمنٹ کا انتظام سنبھالنا ہوتا ہے ۔ ملازمین اور شعبے ساتھ ساتھ لے کر چلنا اس کی ذمہ داری ہوتی ہے۔اگر منیجر کے پاس اس کے لیے درکار صفات اور مہارت نہیں ہے تو وہ اپنے ساتھ ساتھ کمپنی بھی برباد کردے گا ۔ منیجر کو فیصلے بھی کرنے پڑتے ہیں ۔ اس کا ایک فیصلہ کمپنی کو بام عروج تک پہنچا سکتا ہے یا اسے زمین بوس کرسکتا ہے ۔ منیجر کمپنی پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے جانیے !
ملازمین اور منیجر کے درمیان رابطہ (Communication) نہ ہونے کی وجہ سے کمپنی پر بر ااثر پڑتا ہے ۔ اس سے آمدنی اور سیلز مین کے انہماک میں کمی واقع ہوتی ہے ۔انتظامیہ کے تبدیل ہوتے رہنے سے بھی کمپنی اور اس کی ساکھ متاثر ہوتی ہے ۔
کمپنی پر اثر
آمدنی : جب ایک اچھا منیجر تھا تو اس کے ماتحت سیلز مین مقررہ ہدف سے 19 فیصد سے زائد سیل کرتے تھے ۔
دلجمعی : صف اول کے منیجر اپنی انتظامیہ کے ملازمین پر اچھا اثر چھوڑ تے ہیں ، جس کی وجہ سے ان کی مصروفیت اور دلجمعی میں اضافہ 52 فیصد زیادہ ہوتا ہے ۔
جڑے رہنا
پہلی صف کے منیجر کے اپنے ماتحت منیجر اور ٹیم سے گھل مل کر رہنے کی وجہ سے 40 فیصد خوشگوار تعلق بنتا ہے ، جس کی وجہ سے ملازمین کمپنی کے ساتھ جڑے رہتے ہیں ۔
منیجمنٹ کی تبدیلی : اگر ایک اچھے سیلز مین کو منیجمنٹ کی ٹریننگ دی جائے تو جب وہ منیجر بنے گا، وہ چار گنا زیادہ فائدہ دے گ ا ۔ اس کے برعکس ہوا تو وہ منیجر بن کر اپنے ماتحت ملازمین کو ڈیل نہیں کرسکے گا ۔ جس کے سبب وہ اور کمپنی دونوں ناکام ہوں گے ۔
منیجر ناکام کیوں ہوتے ہیں ؟
عام طور پر منیجرز دو کشتیوں پر سوار ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ناکام ہوتے ہیں :
1۔سیلر ۔۔۔۔۔۔منیجر
2۔پروڈکٹ پر توجہ دینا ۔۔۔کمر شل کے اندرونی معاملات دیکھنا
اسٹار سیلر۔۔۔۔
اکثر کمپنیاں ایک اچھے سیلز مین کو منیجر بنادیتی ہیں ، حالانکہ وہ ایک اچھا سیلز مین ضرور ہوتا ہے لیکن ایک اچھا منیجر نہیں بن سکتا ۔ کیونکہ اس کے پاسوہ صلاحیت اور مہارت نہیں جو ایک منیجر کو درکار ہوتی ہے ۔
ناکام منیجر کے اخراجات
ایک ناکام منیجر کے بلا واسطہ اور بلواسطہ اخراجات چالیس ڈالر ہوتے ہیں جو کمپنی کو برداشت کرنے پڑتے ہیں :
1)پیداوار میں کمی اور اتار چڑھاؤ
2)ٹیم کی تن آسانی / عدم انہماک
3)خراب کسٹمر سروس
4) بھرتی،تنخواہ اور ٹریننگ
کامیاب منیجر کی خصوصیات
اگر کوئی کامیاب منیجر بننے کا خواہش مند ہے اور کمپنی کو بھی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتا ہے اسے مندرجہ ذیل خصوصیات کا حامل ہونا ضروری ہے :
تعلقات : کامیاب منیجر وہ ہے ، جو مختلف لوگوں سے تعلق بنانے میں ماہر ہو۔ بزنس میں تعلقات اور رابطہ بہت اہم ہوتا ہے ،کمپنی میں ماتحت ملازمین کے ساتھ رابطہ رکھنا پڑتا ہے ۔ اسی طرح گاہکوں اور سپلائزر وغیرہ سے بھی تعلقات بنانے پڑتے ہیں ۔
ٹیم کو متحد رکھنا
ایک اچھا منیجر وہ ہے جو ٹیم کو جوڑ کر رکھے اور ملازمین کو کام میں مصروف رکھے جکہ وہ آپس میں لڑنے جھگڑنے کے بجائے کام میں مگن رہیں ، لڑائی کی طرف ان کا دھیان نہ جائے
منیجمنٹ سے وابستگی
جب منیجر کے ذمے کوےئی شعبہ سپرد کیاجاتا ہے تو اس کی کارکردگی وغیرہ انتظامیہ کو رپورٹ کرنی ہوتی ہے ۔ جب اس کے منیجمنٹ کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں گے تو یہ بروقت اور درست معلومات دے پائے گا جس سے انتظامیہ کو فیصلہ کرنے میں آسانی ہوگی
محنت کو سراہنا
جو منیجر ناکامی کا نزلہ اپنے ملازمین پر گراتا ہے اور کامیابی کا سہرا اپنے سر سجاتا ہے ، وہ کبھی کامیاب منیجر نہیں بن سکتا ۔ ” ون شو مین ” بننے کے بجائے اپنی ٹیم کے تمام افراد کی کوششوں کو سراہا جائے اور اپنی کامیابی ماتحت ملازمین کی طرف منسوب کی جائے ۔
چیلینج قبول کرنا
کامیاب منیجر کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ وہ چیلینج سے نہیں گھبراتا ، بلکہ اسے جو بھی ذمہ داری سونپی جاتی ہے ، اسے بخوشی قبول کرتا ہے ، جس منیجر میں چیلنجز کو چینج ( تبدیل) کرنے کی ہمت نہیں ، وہ اپنے میدان میں کبھی کا میاب نہیں ہوسکتا ۔
مالی امور سے واقفیت
منیجر کو اپنی کمپنی کے مالی امور سے واقفیت ہونی چاہیے ، کیونکہ اس طرح اس کو نیا قدم اٹھانے میں آسانی ہوگی ۔
رول ماڈل
کسی ایک کامیاب منیجر کو اپنے لیے رول ماڈل بنالیاجائے ۔ اسکی زندگی کا مطالعہ کیاجائے کہ اس نے کس طرح کمپنی اور اپنے آپ کو کامیاب بنایا ۔