ماموں کی سالی سے نکاح جائز ہے

فتویٰ نمبر:366

سوال:گزارش یہ ہےکہ میں آپ سے ایک فتویٰ لینا چاہتا ہوں  میرانام عرفان احمد ہے اور میں ایک لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہوں اور وہ لڑکی بھی مجھ سے شادی کرنا چاہتی ہے اس لڑکی کے گھر والے بھی رضامند ہیں اور وہ لڑکی میرے ماموں کی سالی ہے کیا اس لڑکی سے میرا نکاح ہوسکتا ہے ؟

 مہربانی فرماکر مجھے اسکا فتویٰ عنایت فرماکر مشکور و ممنون فرمائیں ۔

الجواب حامداً ومصلیاً

چونکہ ماموں کی سالی محرمات (وہ عورتیں جن سے نکاح کرنا شریعت میں حرام ہے ان ) میں سے نہیں اس لئے سائل کیلئے اپنے ماموں کی سالی سے شادی کرنا جائز ہے(۱) جبکہ کوئی اور وجہ حرمت کی نہ ہو

التخريج

(۱){حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ…….وَأُحِلَّ لَكُمْ مَا وَرَاءَ ذَلِكُمْ أَنْ تَبْتَغُوا بِأَمْوَالِكُمْ مُحْصِنِينَ غَيْرَ مُسَافِحِينَ}﴿الآيۃ﴾ [النساء : 24]

اپنا تبصرہ بھیجیں