فتویٰ نمبر:638
سوال:گزارش عرض ہے کہ میرے شوھر نے 660000میں مکان خریدا اس میں تقریباً 22000 میں نے لگائے تھے اب میں یہ مکان 875000میں بیچ رہی ہوں ،وارثوں میں چار بیٹے ،دو بیٹیاں ایک بیوی اور سانس (دادی) ہیں اس کو فروخت کرنے میں جو کاغذی کاروائی ہو اس میں تقریباً 60000 روپے خرچ ہوئے اب اس میں سے میرا حصہ نکال کر سب کے حصے بتائیں اور اس میں کسی قسم کی وصیت بھی شامل نہیں ؟
الجواب حامدا ومصلیا
صورت مسئولہ میں اگر بیوہ نے بائیس ہزار قرض کی نیت سے لگائیں تھے اور مر حوم نے صرف مذکورہ مکان ہی ترکہ میں چھوڑا ہے اس کے علاوہ اور کوئی نقدی جائیداد یا دیگر اموال نہیں چھوڑے تو مذکورہ مکان کی 875000رقم میں سے پہلے بیوہ اپنا قرض بائیس ہزار روپے اور کاغذی کاروائی کے 60000ہزار لے ،بقیہ 793000روپوں کے 240 برابر حصے کیے جائیں اس میں سے بیوہ کو 30حصے ،مرحوم کی والدہ کو 40 حصے ،فی کس بیٹے کو 34 حصے اور فی کس بیٹی کو 17 حصے دیے جائیں ۔
فیصد کے اعتبار سے 12.5 بیوہ کے ،16.67 مرحوم کی والدہ کے 14.16 ،مرحوم کے فی کس بیٹے کے 7.08 فی کس بیٹی کو دے دیا جائے ۔
لہذا 793000روپوں میں سے بیوہ کو 99125روپے ،مرحوم کی والدہ کو 932166.67روپے فی کس بیٹے کو 112341.67 اور فی کس بیٹی کو 56170.83روپے دے دیے جائیں