فتویٰ نمبر:3083
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ!
اپنے بھائیوں ، باباجانی سے گلے ملنا جائز ہے ؟
والسلام
الجواب حامداو مصليا
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ!
اگر فتنے کا اندیشہ نہ ہو تو کوئی حرج نہیں،ٹھیک ہے،لیکن اگر ان رشتوں میں بھی کسی کا کردار مشکوک ہو یا کسی کو فتنے میں مبتلا ہونے کا ڈر ہو تو اس صورت میں محارم کو بھی آپس میں گلے ملنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
”وقد یکونان لھیجان المحبة والشوق والاستحسان عند اللقاء و غیرہ من غیر شائبة الشھوة وھما مباحان باتفاق ائمتنا الثلاثة لثبوتھا عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم واصحابہ ولعدم مانع شرعی.“(اعلاء السنن،١٧|٤١٧)
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:٢٣ جمادی الاولی،١٤٤٠ھ
عیسوی تاریخ:٣٠ جنوری،٢٠١٩ء
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبدالرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: