کرسی پر  ٹیک لگاکر سونے  کی صورت میں وضو کا حکم

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:94

سوال: مفتی صاحب آپ سے یہ پوچھنا تھا کہ  ٹیک لگا کرسونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے ؟

مثلا : اگر کوئی شخص  کرسی پر بیٹھا بیٹھا   سوجائے  ، بالکل سیدھا  لیٹ  جائےا ور سوجائے  تو کیا ان دونوں صورتوں میں اس کا وضو  ٹوٹ جائے گا  یا باقی رہے گا؟

اور کیا اگر ٹیک لگاکر بیٹھے ہوں تو اونگھ آنے سے بھی وضو ٹوٹ جاتا ہے  ؟

  برائے مہربانی ا س بارے میں تفصیلی جواب  تحریر فرمائے

ابو ذرخان

 الجواب حامداومصلیاً

 کرسی یا کسی اور چیز کے ساتھ اس  طرح ٹیک لگاکر گہری نیند  سوئے کہ اگر ٹیک  کو ہٹادیاجائے  تو سونے والا گرجائے   وت اس طرح سونے سے امام  طحاوی اور علامہ  قدوری رحمہم اللہ  تعالیٰ کے نزدیک  وضو ٹوٹ جائے گا۔ آج کل لوگوں میں زیادہ کھانے کی عادت عام ہے اور عموما ً قویٰ بھی کمزور ہیں اس طرح  کہ بعض اوقات ہوا خارج  ہوجاتی ہے  اور معلوم   بھی نہیں ہوتا لہذا احتیاط اسی میں ہے کہ اس قول پر عمل کیاجائے جیسا کہ  بعض فقہاء رحمہم اللہ تعالیٰ نے اسی کو اختیار   فرمایاہے  ۔ ( ماخذہ التبویب  )

اسی طرح  اگر کوئی شخص سیدھا لیٹ جائےا ور سوجائے تو ا س صورت میں بھی وضو ٹوٹ جائے گا ۔ا لبتہ اگر ٹیک  لگاکر  بیٹھا  ہوتو صرف اونگھ  آنے سے وضو نہیں  ٹوٹتا۔

طاہر محمود

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

عربی حوالہ جات اور مکمل فتویٰ پی ڈی ایف فائل میں حاصل کرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں:

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/539453593090557/

اپنا تبصرہ بھیجیں