ظہیریہ میں لکھا ہے کہ جس کے اکثر اعضاء وضو کٹے ہوئے ہوں اور چہرہ بھی زخمی ہو تو بغیر وضو اور تیمم سے نماز پڑھے گا اور اعادہ بھی نہیں کرے گا۔وھوالاصح
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 80)
فَفِي الظَّهِيرِيَّةِ وَغَيْرِهَا مَنْ قُطِعَتْ يَدَاهُ وَرِجْلَاهُ وَبِوَجْهِهِ جِرَاحَةٌ يُصَلِّي بِلَا وُضُوءٍ وَلَا تَيَمُّمٍ وَلَا يُعِيدُ