فتویٰ نمبر:4069
سوال: السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
محترم جناب مفتیان کرام!
بیڈ پر بیٹھ کر قرآن پڑھ رہے ہوں اور سجدہ تلاوت آجائے تو کیا قبلہ رو ہوکر آگے کوئی سخت چیز مثلاً “کتاب”جائےنماز ڈبل تہہ کرکے وہیں بیٹھے ہوئے سجد تلاوت ادا کر سکتے ہیں؟؟
کیونکہ اکثر بعد میں بھول جاتا ہے
والسلام
الجواب حامداو مصليا
سجدہ تلاوت فوراً ادا کرنا افضل ہے، البتہ تلاوت ختم کرکے کرنا بھی جائز ہے۔ بیڈ پر سجدہ کرنا جبکہ بیڈ اندر دھنستا ہی چلاجاتا ہو ،پیشانی اس پر ٹکتی نہ ہو درست نہیں ۔ ایسی صورت میں قبلہ رو ہوکر زمین پر ہی سجدہ کرنا چاہیے۔لیکن اگر پیشانی ٹکتی ہو تو اس پر سجدہ تلاوت کیا جاسکتا ہے۔
(مستفاد از: آپ کے مسائل اور ان کا حل ٧/ ٢٣٤ ،٢٣٧)
واداءها ليس على الفور حتى لو ادّاها فى اىّ وقت كان يكون مؤدياً لاقاضياً.
(عالمگیری جلد: ١/ ١٣٥)
ولو سجد…..ان استقرت جبهته و أنفه و يجد حجمه يجوز و إن لم تستقر لا
(هنديه: جلد١/ ٧٠)
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ: ١١ رجب ١٤٤٠
عیسوی تاریخ:١٩ مارچ ٢٠١٩
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: