فتویٰ نمبر:1010
سوال: محترم جناب مفتیان کرام! اسلام علیکم
ایسا نابینا مرد جو مسجد نہ جا سکتا ہو اور ہر نماز گھر میں ہی ادا کرنے پر مجبور ہے ۔ کیا وہ گھر میں مسنون اعتکاف کر سکتا ہے ؟
والسلام
الجواب حامدۃً و مصليةً
مردکا اعتکاف مسجد میں ہی ہوسکتا ہے، گھر نہیں. اس لیے ان کا گھر میں اعتکاف شرعی اعتکاف نہیں ۔
(“وأما شروطه…. منها مسجد الجامعة فيصح في كل مسجد له أذان و إقامة هوا الصحيح كذا في الخلاصة”)
(عالمگیری:1/211)
(“ومقتضاه انه يندب لرجل أيضا…. اماالفريضة والاعتكاف فهو في المسجد كما لا يخفي”)(ردالمختار:کتاب الصوم، باب الاعتکاف، 2/441)
واللہ سبحانه اعلم
بقلم : بنت گل رحمن
قمری تاریخ:4رمضان1439ء
عیسوی تاریخ:20مئ 2018
تصحیح وتصویب: محمد انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:
https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A