سوال: عمرہ کے بعد خواتین کا سر کے بال کاٹنے کا کیا طریقہ ہے؟
فتویٰ نمبر:174
الجواب حامداً و مصلیاً
عورت کیلئے انگلی کے ایک پورے کے بقدر چوتھائی سر کے بال کٹوانا واجب ہے اس کے بغیر وہ احرام سے حلال نہ ہوگی اور پورے سر کے بال انگلی کے ایک پورے کے بقدر کٹوانا سنت ہے۔
البتہ اگر کسی عورت کے بالوں کی چٹیا پیچھے سے اتنی باریک ہو کہ وہ چوتھائی سر کےبالوں سے بھی کم ہو تو ایسی صورت میں عمرہ سے حلال ہونے کیلئے بال کاٹنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ سر کے چاروں اطراف کے بال اسی طرف کرکے انگلی کے ایک پورے کے برابر کاٹ دیں، یعنی سر کے دائیں طرف کے حصے کے بال دائیں طرف، بائیں حصے کے بال بائیں طرف ، پیشانی کے قریب کے بال چہرے کی طرف اور پیچھے کے بال پیچے کی طرف کردیں اور پھر چاروں طرف کے بالوں کوانگلی کے ایک پورے کے برابر کاٹ دیں،اس طریقہ سے بلاشبہ ایک چوتھائی سر سے زیادہ کے بال کٹ جائیں گے، اور اس کے بعد اگر وہی عورت دوبارہ عمرہ کرے گی تو دوسری بار پیچھے اکٹھےکرکے یعنی چٹیا سے بھی بال کاٹ لے گی تو بظاہر وہ ایک چوتھائی سر کے برابر ہوں گے لیکن اگر کسی عورت کے دوسری بار بھی اس طرح اکٹھے ملاکر کاٹنے سے چوتھائی سر کے برابر نہ بنتے ہوں تو پھر وہ دوسری بار بھی پہلے طریقہ کے مطابق سر کے چاروں اطراف یا دو تین اطراف کرکے انگلی کےایک پورے کے برابراپنے بال کاٹ لے۔
==========
البحر الرائق – (2 / 382)
(ولاتحلق رأسها ولكن تقصر) وأطلق في التقصير فأفاد أنها كالرجل
==========
وفى زبدة الناسك:ص196
اور عورت کو حلق حرام ہے چوتھائی سر کا قصر بقدر ایک پورے کےمیں کرائے، سارے سر کا قصر سنت ہے۔
==========
واللہ تعالی اعلم بالصواب
محمدعاصم عصمہ اللہ تعالی