کھڑے ہو کر وضو کرنا

فتویٰ نمبر:3069

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

جیسے بیسن پہ وضو کرتے ہیں تو پاؤں دھونے کیلیے پاؤں کو اونچا کرنا پڑتا ہے۔ تو کیا ایسا کرنا گناہ ہے؟

و السلام: 

الجواب حامدا و مصليا

وضو کو اپنے تمام لوازمات کے ساتھ اد اکرنا افضل ہے۔ وضو کے آداب میں سے ایک یہ بھی ہے کہ بیٹھ کر قبلہ رو ہو کر وضو کیا جائے۔اگر کوئی کھڑے ہو کر وضو کرے تو اگر چہ خلاف ادب ہے مگر ناجائز نہیں اور نہ ہی اس سے وضو میں کوئی نقصان آئے گا.تاہم اگر کھڑے ہو کر اعضاء دھونا آسان ہو اور چھنٹے پڑنے کا اندیشہ بھی نہ ہو تو یہ بھی درست ہے بلکہ مستعمل پانی سے بچاو کے لیے کھڑے ہو کر کرنا بہتر بھی ہے۔ 

” عن کریب، مولى ابن عباس انہ اخبرہ عن عبد اللہ بن عباس ـ رضى اللہ عنہما ـ انہ بات عند میمونۃ ام المومنین ـ رضى اللہ عنہا ـ وہى خالتہ ـ قال فاضطجعت على عرض الوسادۃ، واضطجع رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم واہلہ فی طولہا، فنام رسول اللہ صلى اللہعلیہ وسلم حتى انتصف اللیل او قبلہ بقلیل او بعدہ بقلیل، ثم استیقظ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فجلس، فمسح النوم عن وجہہ بیدہ، ثم قرا العشر آیات خواتیم سورۃ آل عمران، ثم قام الى شن معلقۃ فتوضا منہا۔”

{بخاری ۱/۳۰}

“والجلوس فی مکان مرتفع تحرزا عن الماء المستعمل”۔

{الدر المختار ۱/۱۲۷}

” وفی الکبیری ومن الاداب ان یجلس المتوضی مستقبل القبلۃ عند غسل سائر الاعضاء ومن الاداب ان یکون جلوسہ علی مکان مرتفع”۔

{ غنیۃ المستملی شرح منیۃ المصلی ۳۰}

“وضو میں ایسی ہییت اختیار کرنا جس سے آسانی رہے اور ماء مستعمل سے بچا جا سکے درست ہی نہیں بلکہ بہتر ہے۔”

{فتاوی دارلعلوم زکریا: ۴۶۹/۱}

فقط ۔ واللہ اعلم 

قمری تاریخ: ۱۶ ربیع الثانی ١٤٤٠ھ

عیسوی تاریخ: ۲۵ دسمبر ٢٠١٨

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں