استفسار:
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کھانے کے شروع میں (بسم الله وعلى بركة الله ) کی دعا میں علی کا لفظ ثابت ہے؟
الجواب:-
اس روایت کے بارے میں دو باتیں جان لینی چاہیے :
① اس دعا کی تخریج امام طبرانی نے معجم صغیر واوسط اور حاکم نے مستدرک میں بروایت حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی ہے اس میں یہ الفاظ ہیں ( إذا أصبتم مثل هذا وضربتم بأيديكم فقولوا [بسم الله وبركة الله] 【علی】 نہیں ہے ۔ اور قصہ حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کا ذکر کیا ہے ۔
جبکہ حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ کی جو روایت ہے مستدرک حاکم وغیرہ میں اس میں مذکورہ الفاظ بھی نہیں ہیں اور واقعہ بھی ایک دوسرے صحابی کا ہے جن کا نام ہے۔ [ابو الہیثم بن التیہان] ۔
مستدرک حاکم میں دونوں روایتیں آگے پیچھے ہیں ۔
② ( وبركة الله ) میں 【علی】 کے اضافے کے ساتھ شاید سب سے پہلے ابن الامام نے اپنی کتاب ” سلاح المومن ” میں ذکر کیا ھے ، اور اس کی نسبت حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت کے واسطے سے مستدرک کی طرف کی ہے ۔
ابن الامام سے سہو نظر اور سہو قلم دونوں ہوا۔
سہو نظر اس طور پر کہ انہوں نے حدیث نقل کرنے کے بعد حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت کی طرف منسوب کردی ، جبکہ روایت ابن عباس کی ھے ، دونوں روایتوں کے قریب قریب ھونے کی وجہ سے سہو ہوا۔
سہو قلم 【علی】 کے اضافہ کی وجہ سے جو روایت میں وارد نہیں ہے ۔
پھر اس کے بعد ابن الامام پر اعتماد کرتے ھوئے ابن الجزری نے ( حصن حصین ) میں مذکورہ الفاظ کے ساتھ یہ دعا نقل کی ، اور وہاں سے پھیل گئی دعاوں کی کتابوں میں ۔
🖊 أبو معاذ المكي حفظه الله.
➖➖➖➖➖➖➖
📄الأجوبة المستحسنة في تحقيق الأحاديث المشتهرة على الألسنه📃