فتویٰ نمبر:4061
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
کمیٹی والے مال کی زکوۃ کیسے ادا کی جاتی ہے میں نے دو کمیٹیاں دالیں اور ان دو کمیٹیوں کا پورا ہونے کا وقت تین سال ہے میں نے اس طرح کیا کہ جب میرا زکوۃ کا پہلا سال مکمل ہوا تو میں نے اس وقت تک جتنی کمیٹیاں بھی تھی مثال کے طور پر آٹھ مہینے کی جو کمیٹی بنتی ہے جو میں نے دی تھی میں نے وہ شمار کر لیں دیتے ہوئے اور صرف اس کی زکوۃ نکال دی یعنی ایک پوری کمیٹی کو زکوۃ دینے میں شمار نہیں کیا اور پھر میری ایک کمیٹی اسی سال نکل بھی آئیں لیکن اب تک میں نے اس کی زکات نہیں دی اور اب زکوۃ کا دوسرا سال بھی تقریبا مکمل ہو چکا ہے اور اب میری دوسری کمیٹی نکلی ہے تو اب جو دوسری کمیٹی نکلی ہے کیا میں اس کی صرف ایک مرتبہ زکات نکالوں گا یا دو مرتبہ زکوۃ دوں گا کیونکہ میں نے دونوں کمیٹیاں ایک ساتھ شروع میں ڈالی تھیں
والسلام
الجواب حامداو مصليا
کمیٹی کا حکم یہ ہے کہ اگر کھلی نہ ہو تو نصاب کے بقدر ہونے کی صورت میں سال پورا ہونے پر جمع شدہ ساری قسطوں پر زکوٰۃ واجب ہے اور اگر کھل گئی ہو تو جتنی قسطیں جمع کرائی ہیں اتنی رقم پر واجب ہے اس کے علاوہ بقیہ سب رقم قرضہ ہے، اس پر زکوٰۃ واجب نہیں۔ لہذا پہلے سال جو آپ نے جمع شدہ قسطوں کی زکوة ادا کی اس کی ادائی درست ہوگئی۔ اور اگلے سال آپ کی ایک کمیٹی دوران سال نکلی اور ایک اب نکلی تو یہاں یہ بات سمجھ لیں کہ مال کا حساب سال کے شروع اور آخر میں کیا جاتا ہے، دوران سال جو مال آجائے اور خرچ ہو جائے اس کا حساب نہیں ہوتا۔ لہذا اس سال تاریخ مقرر پر جو مال موجود ہے بشمول کمیٹی کے پیسے کے ان کا شمار کریں اور کمیٹی کی جو قسطیں واجب الادا ہیں وہ قرض کے حکم میں ہیں ، ان کو منہا کرنے کے بعد بقیہ مال کی زکوة ادا کردیں۔
ان الدیون عند الامام ثلاثۃ قوی ومتوسط وضعیف فتجب زکاتہا اذا تم نصابا وحال الحول لکن لافورا بل عند قبض اربعین درہما من الدین القوی کقرض وبدل مال تجارۃ فکلما قبض اربعین درہما یلزمہ درہم الخ۔ (الدرالمختار :2/305، باب زکاۃ المال)
فی القوی تجب الزکاۃ إذا حال الحول ویتراخی القضاء إلی أن یقبض أربعین درہماً۔ (البحر الرائق، کتاب الزکاۃ: ۲؍۳۶۳ رشدیہ، خلاصۃ الفتاوی، الزکاۃ / الفصل السادس في الدیون۱؍۲۲۸ لاہور، بدائع الصنائع، الزکاۃ / مراتب الدیون ۲؍۹۰ زکریا)
و الشرط تمام النصاب في طرفي الحول(رد المحتار: ١٧٢/٣)
و أما المستفاد و في أثناء الحول فيضم إلي مجانسه و يزكي بتمام الحول الأصلي
(مراقي الفلاح: ٣٨٩,هنديه١٧٥/١)
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:20/2/2019
عیسوی تاریخ:14/6/1440
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: