فتویٰ نمبر:771
سوال: جنگل یا آبادی میں پانی ختم ہوگیا ہو تو تیمم کرنا کب جائز ہوگا ؟
1)کیا تلاش کئے بغیر تیمم جائز ہوگا ؟
2)یا ایک میل تک جاکر تلاش کرنا ضروری ہوگا؟
3)یا تین سو میٹر تلاش کرنا ضروری ہوگا؟
جواب: اگر کوئی جنگل میں ہے اور غالب گمان ہے کہ پانی یہاں ضرور مل جائے گا تو تین سو قدم تلاش کرناضروری ہے اور اگر گالب گمان ہو کہ پانی یہاں کہیں نہیں ملے گا تو بغیر تلاش کئے تیمم کر لے اگر غالب گمان نہ ہو صرف شک ہو کہ شاید یہاں پانی ہوگا تو تین سو قدم تلاش کرنا بہتر ہے واجب نہیں۔ لیکن اگر کوئی آبادی میں ہے تو اس کے لیے ایک میل کے اندر چاروں طرف پانی تلاش کرنا واجب ہے اگر تلاش کرنے باوجود پانی نہ ملا تو تیمم کر لے جیسا کہ “اللباب ” میں ہے :
” ولیس علی التیمم اذا لم یغلب علی ظنہ ان بقربہ ماء : ان یطلب الداء وان غلب علی ظنہ ان ھناک امء ، لدیجز لہ ان یتقد حتی یطلبہ “
ترجمہ :
“اور نہیں ہے کہ تیمم کرنے والا پانی کو تلاش کرے جب اس کو غالب گمان نہ ہو کہ پانی قریب ہے اور اگر غالب گمان ہو کہ وہاں پانی ہے تو جائز نہیں ہے اس کے لیے تیمم کرنا یہاں تک کہ پانی تلاش کرے “۔
(اللباب : صفحہ 23) ( الشیخ عبدالغنی المغنی المیلانی ؒ )
Excellent blog here! Also your website loads up very fast!
What host are you using? Can I get your affiliate link to your host?
I wish my site loaded up as fast as yours lol