”انسان کے لئے روزہ مقرر ہونے کی وجہ“
فطرت کا تقاضا یہ ہے کہ “انسان” کی “عقل” کو اس کے “نفس” پر “غلبہ” اور “تسلط دائمی” حاصل رہے- مگر “انسان” ہونے کی وجہ سے بسا اوقات اس کا “نفس”اس کی”عقل”پر غالب آتا ہے-لہذا “تہذیب و تزکیہء نفس”کے لئے اسلام نے روزہ کے کچھ” اصول” ٹھہرائے ہیں-
1-روزہ سے انسان کی “عقل” کو” نفس” پر پورا “تسلط”اور “غلبہ” حاصل ہو جاتا ہے-
2-روزہ سے “خشیت”اور”تقویٰ”کی صفت انسان میں پیدا ہوجاتی ہے-چنانچہ “قرآن پاک”میں “اللّٰہ تعالٰی” ارشاد فرماتا ہے”لعلکم تتقون” تاکہ تم متقی بن جاؤ-
3-روزہ رکھنے سے انسان کو اپنی “عاجزی”و “مسکنت”اور “اللّٰہ تعالٰی” کے “جلال”اور”اسکی قدرت”پر نظر پڑتی ہے-
4- روزے سے “چشمِ بصیرت”کھلتی ہے-
5-کشف حقائق الاشیاء ہوتا ہے ( یعنی چیزوں کی حقیقتیں کھلتی ہیں-
6-درندگی اور بہیمیت سے دوری ہوتی ہے-
7- ملائکہ سے “قرب”اور “ملاقات” کی لذت حاصل ہوتی ہے-
8-“دور اندیشی” کا خیال ترقی کرتا ہے-
9-“اللّٰہ تعالٰی” کی” شکر گزاری” کا موقعہ ملتا ہے-
10-“صبر و برداشت” کی توفیق ملتی ہے اور صبر کرنے کا “ثواب جنت” ہے-
11-روزہ “موجب صحت”ہے(یعنی جسم کی صحت اور صفائی ء دل کے لئے روزہ نہایت مفید ہے-
12-روزہ انسان کے لئے “روحانی غذ”ا ہے-یہ غذا انسان کو باقی” گیارہ ماہ” گناہوں سے بچنے کی توفیق دے گی-
روزہ “محبت الٰہی” کا مظہر ہے-بندہ “اللّٰہ تعالٰی”کی محبت میں سرشار ہو کر”اللّٰہ تعالٰی”کے حکم سے جب اس ماہ میں “حلال” سے رک جاتا ہے تو باقی”گیارہ ماہ”حرام’ سے بچنا آسان ہو جاتا ہے-
“ماہ رمضان” میں روزہ فرض ہونے کی وجہ”
“قرآن کریم”میں روزہ فرض ہونے کی وجہ یہ بیان ہوئ ہے-
“شھر رمضان الذی انزل فیہ القرآن”یعنی:”ماہ رمضان وہ بابرکت مہینہ ہے جس میں “قرآن کریم”نازل ہوا”
لہذا اس مہینہ” برکات الہیہ” کے نزول کی وجہ سے روزے فرض کئے گئے-
“روزہ”اللّٰہ تعالٰی”کا وہ بابرکت فریضہ ہے جس کو “اللّٰہ تعالٰی”نے اپنی طرف منسوب کیا ہے- اور ” بروزِ قیامت”حق تعالیٰ” اس کا “اجرو ثواب” بغیر کسی واسطہ” کے ‘ بذات خود” روزہ دار کو عنایت فرمائیں گے- چنانچہ “حدیث قدسی ہے”الصوم لی٫و انا اجزی بہ”(روزہ میرا ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دونگا)
اللّٰہ تعالٰی ہم سب کو “اس”مبارک ماہ”کا حق ادا کرنے کی توفیق دے آمین
( جاری ہے)
حوالہ: تحفہء رمضان
مرسلہ:خولہ بنت سلیمان