استعمال کی چیزوں پر زکوٰۃ کا حکم
گھر کا سازو سامان جیسے: پتیلی، دیگچہ، بڑی دیگ، پرات،چلمچی وغیرہ،کھانے پینے کے برتن، رہنے سہنے کا مکان،پہننے کے کپڑے، سچے موتیوں کا ہار وغیرہ ان سب چیزوں میں زکوٰۃ واجب نہیں، چاہے جتنا ہو اور روزمرہ کے استعمال میں آتا ہو یا نہ آتا ہو، کسی طرح بھی زکوٰۃ واجب نہیں ہو گی،البتہ اگریہ تجارت کا سامان ہو تو پھر اس میں زکوٰۃ واجب ہے۔
پہننے کے جوڑے چاہے جتنے زیادہ قیمتی ہوں ان میں زکوٰۃ واجب نہیں، لیکن اگر ان میں چاندی کااتنا کام ہے کہ اگر چاندی الگ کر لی جائے تو ساڑھے باون تولہ یا اس سے زیادہ نکلے گی، تو اس چاندی پر زکوٰۃ واجب ہے اور اگر اتنا نہ ہو تو زکوٰۃ واجب نہیں۔