اقامت بھول جانے سے جماعت ہوجاتی ہے 

سوال : اگر اقامت بھول سے چھوٹ گی تو کیا جماعت ہوجائے گی؟ 

سائل : عمر ۔

رہائش : گلشن

فتویٰ نمبر:300

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب حامدۃ ومصلیہ و مسلمہ 

باجماعت نماز سے پہلے اقامت سنت ہے، اگر کوئی بھول جائے اور نماز شروع کردےتو نماز کو مکمل کرلے، توڑنی نہیں چاہیے ، نماز ادا ہوجائے گی۔

” الاذان والاقامۃ واجبان للصلاۃ و لیسا واجبین فی الصلاۃ و لھذا لو ترکھا ھولاء الجماعۃ اى لم یوذنوا ولم یقیموا کانوا آثمین ولکن صلاتھم صحیحۃ لان ھذا الواجب واجب خارج الصلاۃ “

(کتاب فتاوی نور علی درب لابن عثیمین رحمہ اللہ : ١/ ١٢٥)

” المشھور انھا سنةلكل الصلوات في الحضر و السفر للجماعة والمنفرد لا يجبان بحال فان تركهما صحت صلاة المنفرد والجماعة وبه قال ابو حنيفة و اصحابه و اسحاق بن راهوية و نقله السرخسي عن جمهور العلماء ..” 

( المجموع : ٣/ ٨٢ )

واللہ تعالی اعلم بالصواب 

اہلیہ محمد ارسلان عفی عنھا

صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر ۔

٧ مارچ ٢٠١٨

١٩ جمادی الثانی ١٤٣٩

اقامت بھول جانے سے جماعت ہوجاتی ہے ” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں