فتویٰ نمبر:556
مفتی صاحب !انٹرنیٹ تو ٹی وی سے زیادہ بےدینی کا ذریعہ ہے بلکہ فی الوقت تو انٹرنیٹ ھی اصل برائی کی جڑ بن چکا ہے
پھر انٹرنیٹ کو ناجائز کیوں نہیں کہا جا تا؟
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم
الْجَواب حامِداوّمُصلّیاً
فتاویٰ دارالعلوم دیوبند لکھتے ہیں فی نفسہ انٹرنیٹ لگواناارو اس کو چلانا درست ہے، البتہ اس کا غلط استعمال جائز نہیں۔
نیٹ کا استعمال اگر جائز اور مباح کام کیلئے ہو تو اسکا ستعمال جائز اور مباح ہے لیکن اگر ناجائز اور غیر شرعی عمل میں ہو تو اسکا استعمال ناجائز وحرام ہے لہذا اگر صارف مباح کام کیلئے استعمال کرتے ہو ں لیکین غلط سائیڈ کیطرف چلے جاتے ہو تو نیٹ استعمال کرنا چھوڑ دیں کیونکہ ایک مباح کام کیلئے گناہ میں پڑنا جائز نہیں ہے۔
وَاللہ اَعْلَم