فتویٰ نمبر:4004
سوال: محترم جناب مفتیان کرام! السلام علیکم ورحمتہ اللہ!
کیا دو محرم جیسے ماں بیٹا، میاں بیوی اپنے گھر میں انفرادی نماز برابر کھڑے ہو کر پڑھ سکتے ہیں؟
والسلام
الجواب حامداً و مصلياً
جی ہاں! پڑھ سکتے ہیں. انفرادی نماز میں اگر عورت اپنے کسی محرم کے برابر کھڑے ہو کر نماز ادا کرتی ہے تو اس سے مرد و عورت دونوں میں سے کسی کی نماز فاسد نہیں ہوتی۔کیونکہ عورت کے محاذی(برابر) ہونے سے نماز کے فساد کی شرائط میں سے ایک شرط یہ بھی ہے کہ دونوں ایک ہی امام کی اقتدا میں نماز پڑھ رہے ہوں اور دونوں کے نماز کی تحریمہ ایک ہو۔یہاں یہ شرط نہیں پائی جا رہی لہذا نماز فاسد نہ ہوگی۔
” قولہ: “وتاسع شروط المحاذاة الخ” وأولہا: المشتہاة، ثانیہا: أن یکون بالساق والکعب علی ما ذکرہ، ثالثہا: أن تکون فی أداء رکن أو قدرہ، رابعہا: أن تکون فی صلاة مطلقة، خامسہا: أن تکون فی صلاة مشترکة تحریمة، سادسہا: إتحاد المکان، سابعہا: عدم الحائل، ثامنہا: عدم الإشارة إلیہا بالتأخر․ (وتاسع شروط المحاذاة) أن یکون الإمام قد نوی إمامتہا․”
(طحطاوي مع المراقي: ص: ۳۳۱، ط: دار الکتب العلمیہ بیروت)
“وفي الخانیة: لو صلت المرأة علی الصفة والرجل أسفل منہا بجنبہا أو خلفہا إن کان یحاذی عضو من الرجل عضوًا منہا فسدت صلاتہ لوجود المحاذاة ببعض بدنہا․ اھ․ ولیس ہنا محاذاة بالساق والکعب․ “
(المرجع السابق: ص ۳۲۹)
و اللہ سبحانہ اعلم
بقلم : بنت ممتاز عفی عنھا
قمری تاریخ:30 جمادی اولی ،1440ھ
عیسوی تاریخ:5 فروری،2019ء
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: