میں موبائل گیمز کے بارے میں پوچھنا چاہتاہوں ۔ جب آپ کوئی موبائل گیم تخلیق کرتےہیں اور اسے عام کرنے ہیں توآپ کوپیسہ حاصل کرنے کےلیے ان گیمز میں اشتہارات داخل کرناپڑتےہیں۔ آپ مخصوص زمروں میں سے اشتہارات کا انتکاب کرسکتے ہیں لیکن اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتے کہ آپ آپ نے جس زمرے کا انتخاب کیاہے ان میں خواتین کی تصویر نہیں آئے گی جیسے لان کے لباس کی اشتہارات جہاں تک آپ کے اختیار میں ہو آپ ان اشتہارسے بچ جاؤ لیکن آپ کی بےخبری میں یانہ چاہتے ہوئے بھی ان اشتہارات میں یا کبھی تومیوزک ہویاکبھی خواتین کی تصویرآجائے توان گیمزپیسوں پر جائز یاناجائز ہونے کا فتویٰ کیاہے ؟
برائے مہربانی تفصیل سے آگاہ کیجیے ۔
الجواب حامداومصلیاً
گیمزاگرخود ایسے موادپرمشتمل ہوں ،جن کی شرعاً ممانعت ہے،مثلاً کارٹون کی شکل میں لڑکیاں،یامیوزک یا کشفِ عورت پرمشتمل لباس وغیرہ توایسے گیمز ناجائزنہیں ،اوران سے پیسہ کمانا بھی ناجائز ہے،لیکن اگرکود ان گیمز میں ایسےمواد شامل نہ ہوں ،تاہم اشتہارات ناجائز امور پرمشتمل ہوں،اور جس کاروبار سے اشتہارات متعلق ہوں،و کاروبار فی نفسہٖ حلال ہو،جیساکہ کپڑے وغیرہ کاکاروبار ،تواس طرح کمائی اگرچہ حلال ہوگی ،تاہم ناجائز اشتہارات لگانے کا گناہی ہوگا،اور اگر وہ کارو بار ہی حلال نہ ہو،جیساکہ سودی کاروبار،فحش فلمیں وغیرہ ،تو اس صورت میں بھی آمدنی حلال نہ ہوگی۔
خلاصہ یہ کہ گیمزاورکاص طور پر انٹرنیٹ پر گیمز کوکمانے کاذریعہ بنانا شرعی اعتبار سے خطرہ سےخالی نہیں ،اس لیے اس سے اجتناب ہی بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
عصمت اللہ عصمہ اللہ
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی
13/2/1441ھ
13/10/2019
الجواب صحیح
بندہ عبدالرؤف
مفتی بجامعة دارالعلوم کراچی
23۔2۔1441ھ
عربی حوالہ جات وپی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں:
https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/1021455738223671/