عدت کے مسائل

سوال:۱۔عدت وفات کتنے دن کی ہوتی ہے؟

۲۔چاند کی تاریخ سے چار مہینے دس دن یا 130 دن یا پھر کرسٹین کیلنڈر سے چار مہینے دس دن ؟؟

۳۔عدت ختم ہونے والے دن قرآن خوانی یا آ یت کریمہ کا ختم رکھتے ہیں ؟؟ دین میں ان باتوں کی کیا حیثیت ہے ؟

۴۔عدت ختم ہونے کے بعد ضروری ہے کہ کسی محرم کے گھر جائیںجب کہ بیٹے کے ساتھ رہ رہی ہوں ؟

۵۔عدت ختم ہونے پر کوئی تحفہ دینا چاہیے؟

الجواب باسم ملھم الصواب

1۔عدتِ وفات حاملہ کے لیےکی بچے کی پیدائش تک عدت ہے،جبکہ غیر حاملہ کی عدت میں تفصیل یہ ہے کہ اگر شوہر کا انتقال ماہ کے شروع میں یعنی یکم تاریخ کو ہوا ہو تو پھر عدت چار ماہ دس دن ہے اور اگر مہینے کے درمیان میں وفات ہوئی تو 130 دن مکمل کرنے ہوں گے۔

2۔اس کی تفصیل نمبر ایک میں گزر چکی ہے۔

3۔عدت ختم ہونے والے دن قرآن خوانی یا آیت کریمہ کاختم کہیں سے ثابت نہیں۔

4۔عدت ختم ہوتے ہی عدت والی پابندیاں، جیسے: گھر سے سخت ضرورت کے بغیر نکلنا،زیب وزینت یا خوشبو استعمال کرنا وغیرہ ختم ہو جاتی ہیں، البتہ عدت ختم ہو نے کی نیت سے کہیں جانا ضروری نہیں۔

5۔عدت ختم ہونے کی نیت سے تحفہ دینے کا کوئی ثبوت نہیں،البتہ بغیر کسی نیت کے ختم عدت کے دن سے پہلے یا بعد میں تحفہ دینے کی گنجائش ہے۔

================

1۔۔۔والذین یتوفون منکم ویذرون ازواجا یتربصن بأنفسھن أربعۃ اشھر وعشرا۔۔۔

ترجمہ:اور جوتم میں سے وفات پاجاتے ہیں اور بیویوں کو چھوڑ جاتے ہیں تو وہ بیویاں چار ماہ دس دن اپنے کو روکے رکھیں گی۔

(سورۃ البقرۃ آیت: 238)

وأولات الاحمال أجلھن أن یضعن حملھن۔

ترجمہ:اور حمل والیوں کی مدت عدت وضع حمل تک ہے۔

(سورۃ الطلاق آیت :4 )

2۔۔۔۔والعدۃ للموت أربعۃ أشھر وعشرۃ بالأھلۃ لو فی الغرۃ والا فبالایام

(فتاوی شامیہ ج5 / 188)

وأن کانت حاملا فعدتھا ان تضع حملھا

(الھدایہ ج2 /423)

3۔۔۔۔اگر شوہر قمری مہینہ کی پہلی تاریخ میں فوت ہوا ہے تو مہینوں سے شمار ہوگی ورنہ دنوں کے حساب سے ایک سو تیس دن شمار ہوگی

(احسن الفتاوی ج5 / 449)

واللّٰہ اعلم بالصواب۔

14جنوری 2022۔

10جمادی الثانی 1443۔

اپنا تبصرہ بھیجیں