سوال: اگر کسی شخص کے پاس اضافی موٹر باٸیک موجود ہو اور وہ پورے ایک سال سے ایسے ہی کھڑی ہے تو کیا اس پر زکوة اور قربانی ہوگی؟
الجواب حامدا و مصلیا۔
موٹر بائیک اگر تجارت کے لیے نہیں تو گو اس پر زکوۃ واجب نہیں لیکن ضرورت سے زائد ہونے کی وجہ سے اس پر قربانی واجب ہوگی جبکہ اس بائیک کی قیمت بقدرِ نصاب ہو یا دیگر اموال کے ساتھ مل کر نصاب کے برابر ہوجائے۔
▪️الفتاوى الهندية (1/ 191):
“وهي واجبة على الحر المسلم المالك لمقدار النصاب فاضلاً عن حوائجه الأصلية، كذا في الاختيار شرح المختار، ولايعتبر فيه وصف النماء، ويتعلق بهذا النصاب وجوب الأضحية، ووجوب نفقة الأقارب، هكذا في فتاوى قاضي خان”. فقط واللہ اعلم