ایچ ڈی اے پلاٹ کی فائل 

بحوالہ فتویٰ نمبر 26/1580 مورخہ ۵ دسمبر 2013ء بابت جواب  کہ :

1۔بحریہ ٹاؤن کی ممبرشپ کی خرید وفروخت ناجائز ہے اور یہ کہ رجسٹریشن کومنافع پر بیچنا ناجائز ہے ۔

2)اس خرید وفروخت پر بروکری ( کمیشن ) کرنا بھی جائز نہیں ہے۔

اسی ضمن میں سوال ہے کہ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی ( ڈی ایچ اے) کراچی نےبھی ایک اسکیم  بنام  ڈیا یچ اے سٹی  شروع کررکھی ہے اس اسکیم میں پلاٹ خرید نےکےلیے :۔

1)ہرخریدار کوپہلے مخصوص فیس دے کر ڈی ایچ اے کا ممبر بنناپڑتاہے۔ مگر یہ ممبر شپ فروخت نہیں کی جاسکتی ہے۔ بلکہ ہرخریدار کو ڈی ایچ اے کا ممبر بنناپڑتاہے ۔

2)ممبربننےکےبعد ڈی ایچ اے سٹی کےپلاٹ کی فائل خرید سکتاہے۔

3) اس اسکیم میں بھی پلاٹ کی صحیح نشاندہی  نہیں ہوئی ہے بلکہ نقشہ پر ایک مخصوص جگہ /ایریا ( سیکٹر) کی نشاندہی کی گئی ہے جس میں وہ پلاٹ موجود ہوگا۔ خرید وفروخت کے معاہدہ پر فائل نمبر لکھا جاتاہے۔ا ور پلاٹ کا رقبہ یعنی 300 گز، 500 گز ، 1000 گز وغیرہ جوبھی خریدا /بیچا گیا درج ہوتاہے ۔

4)باقاعدہ ٹرانسفرڈی ایچ اے کےدفتر میں کیاجاتاہے ۔ جہاں خریدار اور فروخت کنندہ دونوں کا موجود ہونالازمی ہے۔

5)ڈی ایچ اے فی الحال  اس پورے ایریا پرترقیاتی کام کررہاہے ۔ترقیاتی کام مکمل ہونے پر پلاٹوں کی باقاعدہ نشاندہی  پلاٹ نمبر کے ساتھ کی جائے گی ۔ا ور پھر  پلاٹ کا قبضہ مالک  کودیاجائےگا ۔ا س کام میں چند سال کا عرصہ لگ سکتاہے ۔

سوال یہ ہےکہ :

  • کیاایسے پلاٹوں کی فائل کی خرید فروخت جائز ہے یانہیں
  • اس خرید فروخت پر بروکری جائز ہے یانہیں

محمد افضال

پراپرٹی ڈیلر

ڈیفنس کراچی

الجواب حامداومصلیاً

  • ایک ایچ ڈی سٹی کی ممبر شپ حاصل کرنے والا شخس پلاٹ کی فائل جس میں پلاٹ کی الاٹمنٹ اس کے نام کی گئی ہو، آگے فروخت کرسکتاہے کیونکہ درحقیقت یہ فائل کی خرید فروخت نہیں بلکہ اس پلاٹ کی خرید فروخت ہے جوممبر شپ حاصل کرنے والے شخص کے نام الاٹ کیاجاشکاہے لہذا اگر بوقت  معاملہ پلاٹ کے بارے میں یہ متعین کرلیاجاتاہے  کہ یہ پلاٹ کتنے گزکاہے اور کس سیکٹر میں واقع ہے اگرچہ مکمل طور پر اس کی حدود اربعہ اس وقت بیان نہیں کی جاتیں توا سکی گنجائش ہے کیونکہ یہ حصہ  مشاع کی بیع ہے جس میں عقد کے وقت اس قدر وضاحت کردیناکہ جس سے بعد میں نزاع کا اندیشہ نہ ہوا س عقد کے جائز ہونےکےلیے کافی ہے لہذا اگر بعد میں نزاع کا اندیشہ نہ ہوتوذکر کردہ طریقے کےمطابق سیکٹر اور جتنے گز کا پلاٹ ہے وہ متعین کرلینابھی کافی ہے۔

یہ بھی واضح رہے کہ اگرپلاٹ  کی کچھ قسطیں ادا کردینے کےبعدپلاٹ کی خرید وفروخت کی جائے توجتنی اقساط کی ادائیگی باقی ہو عقد کے وقت اس کی بھی وضاحت ضروری ہے  ۔

۲)چونکہ یہ پلاٹ کی خرید فروخت ہےا س لیے پلاٹ کی مذکورہ خرید فروخت پر بروکری کی اجرت لینا بھی جائز ہے ۔

الدر المختار ۔ (5/677)

تکملة  حاشیةرد المحتار  (2/524)

دردالحکام  شرح  مجلة الأحکام ۔ (2/388)

الجوھرة النیرۃ ۔أبوبکر بن علی بن محمد الحدادی۔ (3/264)

المبسوط للسرخسی (30/136)

البحر اکرائق ،دارالکتب الاسلامی (5/315)

واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم بالصواب

احمد عظیم

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

1/جمادی الثانیۃ /۱۴۳۵ھ

۲/اپریل /۲۰۱۴ء

الجواب صحیح

بندہ محمود اشرف عفی اللہ

اپنا تبصرہ بھیجیں