فتویٰ نمبر:867
سوال: آپ سے معلوم کرنا ہے کہ اگر حق مہر قسط میں ادا کریں تو کیا یہ صہیح ہوگا یا اک ساتھ ادا کرنا ہوتا ہے۔
والسلام
الجواب حامدۃو مصلية
اگر عقد نکاح کے وقت کل مہر یابعض کا معجل (فوری) یا مؤجل (تاخیر )سے (یکمشت یا قسط وار ) کا فیصلہ ہوا ہو تو اس کے مطابق کرنے میں کوئی حرج نہیں ۔
اور اگر عقد نکاح کے وقت مہر مؤجل طے ہوا تو بھی اگر شوہر بعد میں بیوی سے مہلت لے لے تنگدستی کی وجہ سے تب بھی مہر قسط وار ادا کرنا درست ہے ایک ساتھ ہی ادا کرنا ضروری نہیں ۔
“وقال فی الھندیہ: وان بینوا قدر المعجل یعجل ذلک وان لم یبینوا
شیئا ینظر المرأةو الی المھر المذکور فی العقد انہ کم یکون المعجل لمثل ھذه المرأة من مثل هذا المهرفذالك فيجعل ذلك معجلا ولا يقدر بالربع ولا بخمس وانما ينظر إلي المتعارف
وان شرطوا في العقد تعجيل كل المهر يجعل الكل معجلا ويترك العرف “(الفتاوی الھندیہ :١ /٣١٨ )
🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸
بقلم : فیصل احمد عفی عنہ
قمری تاریخ:6محرم 1440ھ
عیسوی تاریخ:16ستمبر2018
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
📩فیس بک:👇
https://m.facebook.com/suffah1/
====================
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کللک کریں