فتویٰ نمبر:974
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
السلام علیکم!
مجھے ہوچھنا یہ ہے حالت حیض میں ہر وہ کپڑا ناپاک ہوجاتا ہے جو بدن پر ہوتا ہے؟ اور اگر پھر وہ کپڑے پہن کر نماز پڑھ لے تو کیا نماز صحیح ہوجائے گی یا ان کپڑوں کو دھو کر نماز پڑھنا ہوگی؟
والسلام
الجواب حامداًو مصلياً
وعلیکم السلام!
ایامِ حیض میں عورت کا ظاہری جسم پاک ہوتا ہے اور جب تک اس پر کوئی ظاہری نجاست نہ ہو تو حائضہ کے کپڑے پاک شمار کیے جائیں گے البتہ جس جگہ، بدن یا کپڑے پر خون لگ جائے وہ جگہ ناپاک ہو جاتی ہے۔ اس کو دھو کر پاک کرنا ضروری ہے۔
حالت حیض میں پہنے ہوئے پاک کپڑوں کو عورت غسل حیض کے بعد دھوئے بغیر انھیں دوبارہ پہن کر نماز پڑھ سکتی ہے۔ نماز درست ہوجائے گی۔
عَنْ أَسْمَآءَ بِنْتِ اَبِي بَکْرٍ إنَّهَا قَالَتْ : سَأَلَتْ رَّسُوْلَ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم فَقَالَتْ : يَا رَسُوْلَ اﷲِ، اَرَاَيْتَ إِحْدَانَا إِذَا أَصَابَ ثَوْبَهَا الدَّمُ مِنَ الْحَيْضَةِ کَيْفَ تَصْنَعُ؟ قَالَ : إِذَا أَصَابَ إِحْدَاکُنَّ الدَّمُ مِنَ الْحَيْضِ فَلْتَقْرِصْه ثُمَّ لِتَنْضَحْهُ بِالْمَاءِ ثُمَّ لِتُصَلِّ.
(ابوداؤد:١٥٠/١)
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هَانِئٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ طَهْمَانَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ الْحَائِضُ لَا تَغْسِلُ ثَوْبَهَا إِذَا لَمْ يَكُنْ فِيهِ دَمٌ
(سنن دارمی:١-رقم الحدیث: 1000)
واللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ: 4 محرم الحرام 1440ھ
عیسوی تاریخ: 15 ستمبر 2018 ء
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: