حج کادوسرادن ،9 ذوالحجہ.وقوفِ عرفات

حج کادوسرادن ،9 ذوالحجہ.وقوفِ عرفات

9ذوالحجہ کی نماز فجرمنٰی میں پڑھنے کے بعد ذکر وتلاوت اور تلبیہ پڑھتے ہوئےعرفات روانہ ہوجائیں۔

اس دن زوال سے 10 ذوالحجہ کی صبح صادق تک کسی بھی گھڑی عرفات میں ٹھہرنا،چاہے کوئی سی بھی حالت میں ہو،فرض ہے۔جبکہ مغرب تک ٹھہرنا واجب ہے۔

یادرکھیے!وقوف عرفہ کے لیے غسل کرناسنت ہے۔یہ اطمینان ضرور کرلیں کہ حدود عرفات میں داخل ہوچکے ہیں یا نہیں؟ مسجد نمرہ کا کچھ حصہ حدود عرفات میں داخل نہیں۔یہاں وقوف نہ کیجیے۔

وقوف عرفہ کے دوران ظہر وعصر کو جمع کرنا بالاتفاق سنت یامستحب ہے ،واجب کسی کے نزدیک بھی نہیں۔

جو حاجی ظہر سے پہلے مسجد نمرہ پہنچ جائے تو وہ امام کے ساتھ ظہر اور عصر کی نماز ایک ساتھ ظہر کے وقت میں ادا کرلے اور اس بات کا خیال رکھے کہ وہ اگر شرعی اعتبار سے مقیم ہے تو اس کو اس مسافر امام کے پیچھے دو رکعت اپنی مزید پڑھنا ہوگی، تاہم یہ بات بکثرت مشاہدے میں آتی ہے کہ مسجد نمرہ کے امام کے پیچھے نماز پڑھنے سے کچھ دشواریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ایک تو ہجوم کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دوسرا وہاں کے مقتدی مقیم ہونے کے باوجود مسافروں والی نماز پڑھ لیتے ہیں ،اس لیے محفوظ راستہ یہی ہے کہ ظہر اور عصر کی نماز اپنے اپنے وقت میں اذان وتکبیر کے ساتھ اپنی جماعت سے پڑھی جائے۔ویسے بھی اس جگہ دونمازوں کو ایک ساتھ پڑھناسنت ہے واجب نہیں۔

وقوف کھڑے ہوکرکرنا افضل ہے اوربیٹھ کرکرنابھی جائز ہے۔ سورج غروب ہونے تک عرفات میں ٹھہرے رہیں۔غروب سے پہلے عرفات سے نکلنے کی صورت میں دم واجب ہوگا۔

یادرکھیے!یہ قبولیت کادن ہے ۔اس دن کوسستی،شکوے شکایات اور آرام میں نہ گزاریں، بلکہ مسلسل ذکر وعبادت ،تلاوت اور دعاؤں میں گزاریں۔ یہی تو آپ کاامتحان ہے کہ آپ تھکن سے چور ہوں گے پھر بھی اپنے خدا کی عبادت میں محو ہوں گے۔

وقوف مزدلفہ

عرفات میں سورج غروب ہوجانے کے بعد آپ نے مزدلفہ کی طرف نکلناہے۔ عرفات میں یا راستے میں مغرب کی نمازپڑھناجائزنہیں، اس جگہ کے لیے یہی اللہ تعالی کا حکم ہے۔اگر کسی نے پڑھ لی ہو تومزدلفہ آکر اسےدوبارہ پڑھنی ہوگی۔

مزدلفہ کی رات میں مغرب اور عشا کی نمازوں کو ایک ساتھ عشا کے وقت میں پڑھنا واجب ہے۔اس لیے یہ دو نمازیں اکٹھی پڑھیں۔

مزدلفہ میں ایک گھڑی قیام واجب ہے۔مزدلفہ میں قیام کاواجب وقت بہت مختصر ہے 10 ذوالحجہ کی صبح صادق سے طلوع آفتاب تک، کوئی اس سے پہلے وقوف کرکے چلاگیا یا اس کے بعد وقوف کیا(جیسا آج کل ہورہا ہے)تو اس کا واجب ادا نہ ہوگا۔

دونوں نمازوں کو جمع کرکے پڑھنے کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے اذان دی جائے پھر تکبیر کہی جائے اور پہلے مغرب کی فرض نماز جماعت سے پڑھی جائے، اس کے بعد عشا کے فرض جماعت سے پڑھے جائیں۔ پھر پہلے مغرب کی سنتیں ادا کی جائیں اوراس کے بعد عشا کی سنتیں اور وتر ادا کیے جائیں۔ فرض کے بعد تکبیرتشریق اور تلبیہ پڑھنا نہ بھولیں! اذان وتکبیر ایک ہی بار ہوگی۔اکیلے نماز پڑھیں تب بھی یہ دو نمازیں ایک ساتھ ہی پڑھناہوں گی۔

مزدلفہ میں قیام کےدوران رمی کے لیے کنکریاں جمع کرلیں،یہ مستحب ہے ۔اس رات قیام کریں اور ذکر وعبادت اور دعاونوافل سے اس کو قیمتی بنائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں