حج اسباق
حج کامختصرطریقہ
آپ نے پہلے یہ طے کرناہے کہ حج کے مبارک سفر میں آپ نے صرف حج کرناہے یا حج کے ساتھ عمرہ بھی ! اگر دونوں عبادتیں اداکرنی ہیں تو ایک احرام سے اداکرنی ہیں یادونوں کے بیچ میں آرام بھی کرناہے، کیونکہ ان سب کی ترتیبات میں بعض فرق ہیں۔ان کے اس فرق کونظرانداز کرتےہوئے یہاں صرف حج کامختصر خاکہ حاضرخدمت ہے:
حج کا ایک خاص وقت مقرر ہے،اس کے علاوہ حج نہیں ہوسکتا۔ حج کے اندرتین فرض، چھ واجب اور آٹھ پابندیاں ہیں
طریقہ یہ ہے:
1۔ احرام کی چادریں پہن کر حج کی نیت سے تلبیہ پڑھیں۔یہ فرض ہے۔صرف حج کی نیت سے جارہے ہیں توجہاز اڑتے وقت نیت کرلینی چاہیےاورحج تمتع کررہے ہیں تومکہ جاکرآپ عمرہ کرچکے ہوں گے اور مکہ میں ہی ہوں گے اس لیےاب 8ذوالحج کومکہ میں ہی حج کی نیت کرناہوگی۔
2۔احرام باندھ کر جیسے ہی نیت کی تو احرام کی پابندیاں عائد ہوگئیں،جواوپر عمرہ کے سبق میں گزرچکیں۔ دوبارہ دیکھنے کےلیے اس لنک پر جائیں!
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=788757417971807&id=100005126675006
3۔صرف حج کرناہے تو سنت طواف کریں، جسے طواف قدوم کہتے ہیں ، لیکن حجاج کرام عموما حج تمتع کرتے ہیں جس میں طواف قدوم منع ہے،اس لیے حج تمتع ہے تو طواف قدوم نہ کریں!
4۔آٹھ ذوالحجہ منی میں گزاریں ۔یہاں پانچ نمازیں:ظہر تا فجر پڑھنی ہیں۔یہ عمل سنت ہے۔فرض یا واجب نہیں۔( لیکن سنت کا بھی ایک بڑامقام ہے اس لیے بلا عذر اس قیام کو ترک کرنا مکروہ اور عظیم ثواب سے محرومی ہے)
5۔ نوذوالحجہ کی نماز فجرمنی میں پڑھنے کے بعد عرفات روانہ ہوجائیں۔ اس دن زوال سے 10 ذوالحجہ کی صبح صادق تک کسی بھی گھڑی عرفات میں ٹھہرنافرض ہے،اس سے زیادہ وقت یہاں گزارنا سنت ہے۔
6۔عرفات میں سورج غروب ہوجائےتواس کے بعد مزدلفہ نکلناہے۔ مزدلفہ میں ایک گھڑی قیام واجب ہے۔ مزدلفہ میں قیام کاواجب وقت بہت مختصر ہے۔ 10 ذوالحجہ کی صبح صادق سے طلوع آفتاب تک۔(معلم الحجاج: ص172 ) کوئی اس سے پہلے وقوف کرکے چلاگیا یا اس کے بعد وقوف کیاتو اس کا واجب ادا نہ ہوگا۔
7۔ دس ذوالحجہ ۔منی پہنچ کر صرف جمرۃ العقبہ کو سات کنکریاں مارنی ہیں۔یہ عمل بھی واجب ہے۔اس دن رمی کا وقت صبح صادق سے لے کر اگلے دن کی صبح صادق تک ہے۔
8۔کنکریاں مارکرقربانی کرنی ہے۔صرف حج کیاہے تو یہ قربانی نفلی ہے، حج تمتع یاقرآن کیا ہے تو واجب ہے۔
9۔قربانی سے فارغ ہوکربال منڈوانے یاکتروانے ہیں۔یہ واجب ہے۔(جس کی تفصیل عمرہ کے بیان میں گزرچکی)
10۔اس کے بعدمکہ مکرمہ آکر طواف زیارت کرنا ہے جوحج کا تیسرااورآخری فرض ہے۔طواف زیارت کا وقت 10 ذوالحجہ کی صبح صادق سے بارہ ذوالحجہ کےغروب آفتاب تک ہے۔
11۔طواف کے بعد صفامروہ کے سات چکر لگانے ہیں۔یہ واجب ہے۔
12۔گیارہ بارہ ذوالحجہ کے دن منی میں گزاریں اور دونوں دن تینوں جمرات کی رمی کریں۔ان دونوں دنوں میں رمی کا بنیادی وقت زوال سے صبح صادق تک رہتا ہے۔البتہ غروب تک مسنون وقت ہے اس کے بعد مکروہ۔تیرہ ذوالحجہ کو رمی کرنے نہ کرنے کا اختیار ہے،بہتر یہ ہے کہ رک جائے اور رمی کرلے،اس دن رمی کا وقت صبح صادق سےغروب تک ہے ،تاہم سنت وقت زوال سے شروع ہوتا ہے،زوال سے پہلے مکروہ وقت ہے ۔(معلم الحجاج:188،189)
13۔جب مکہ سے وطن واپسی کا ارادہ ہو تو طواف وداع کریں۔یہ واجب ہے۔
تحریر: محمدانس عبدالرحیم
دارالافتاء ۔جامعۃ السعیدکراچی
www.suffahpk.com