فتویٰ نمبر:4048
سوال:زید دو سال سے متواتر حج کے لیے اپلائی کر رہا تھا لیکن قرعہ اندازی میں نام نہیں آرہا تھا۔اب حج ایکدم سے مہنگا ہوگیا اور زید صاحب استطاعت نہیں رہا تو کیا اس پر حج کی فرضیت برقرار رہے گی؟
والسلام
سائل کا نام: ابو عبداللہ
پتا:ضلع کرک خیبر پختونخواہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ برکاتہٗ
الجواب حامداًو مصلياً
جس کو حق تعالیٰ شانہ نے اتنا مال دیا ہو کہ اپنے وطن سے مکہ مکرمہ آنے جانے پر قادر ہو اور اپنے اہل وعیال کے مصارف واپسی تک برداشت کر سکتا ہو، اور دیگر تمام شرائطِ حج اس میں موجود ہوں تو اس پر حج فرض ہوجاتا ہے۔ اور حج جب ایک بار فرض ہوجاتا ہے تو ادا کیے بغیر ذمہ سے نہیں اترتا۔(۱)
اس لیے زید اگر گزشتہ کسی سال حج کے لیے صاحب استطاعت ہوچکا تھا اور ابھی تک ادا نہیں کرپایا تو اب حج مہنگا ہونے کے باوجود بھی اس پر حج فرض رہے گا ۔ اب انتظار کرتے رہیں ۔اگر اتنا مال حاصل ہوجائے تو ٹھیک، نہیں تو حج بدل کی وصیت کرجائیے گا۔
(۱)قولہ الاسلام و العقل و البلوغ و الحریۃ و الوقت والقدرۃ علی الزاد ولو بمکۃ بنفقۃ وسط والقدرۃ علی راحلۃ مختصۃ بہ او علی شق محمل بالملک او الاجارۃ لا الاباحۃ والاعارۃ لغیر اہل المکۃ ومن حولہم اذا امکنھم المشی بالقدم والقوۃ بلا مشقۃ والا فلا بد من الراحلۃ مطلقا۔ و تلک القدرۃ فاضلۃ عن نفقۃ عیالہ الی حین عودہ عما لا بد منہ کالمنزل…… و الکون بدار الاسلام۔ و قولہ: و زوال المانع الحسی عن الذہاب۔ و قولہ: و امن الطریق الخ (طحطاوی: کتاب الحج،۳۹۷ )
(۲)من جاء ہ وقت خروج أہل بلدہ ، أو أشہر الحج وقد استکمل سائر شرائط الوجوب والأداء وجب علیہ الحج من عامہ، ووجب أداؤہ بنفسہ، فیلزمہ التأہب والخروج معہم فلو لم یحج حتی مات فعلیہ الإیصاء بہ، وکذلک لو لم یحج حتی افتقر تقرر وجوبہ دینا في ذمتہ ولایسقط عنہ بالفقر۔ (غنیۃ الناسک ۱۴ قدیم، ۳۳ إدارۃ القرآن کراچی)
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:7جمادی الثانی 1۴۴۰ھ
عیسوی تاریخ:13فروری 2019ء
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: