فتویٰ نمبر:3032
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
السلام علیکم
باجی گورنمنٹ کی زمین پر کسی نے قبضہ کر لیا پھر وہ اسٹامپ پیپر پر ہی بکتی رہی ۔ایسی کسی زمین یا پلاٹ کو خریدنا جائز ہے ؟
والسلام
الجواب حامداو مصليا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ!
گورنمنٹ کی زمین پر قبضہ بہت سے گناہوں کا مجموعہ ہے.
1:-وہ زمین ایک فرد کی نہیں ہوتی بلکہ وہ زمین پورے ملک کی ہے جس کی وجہ سے عوام کا نقصان لازم آتا ہے.
2:-سرکاری زمین اکثر و پیشتر راہ گزر میں ہوتی ہے اگر ایسی جگہ ہے تو اس طرح لوگوں کو تکلیف دینے کے باعث بھی گناہ ہوگا.
3:-بے جا امیر کی مخالفت گناہ لازم آئے گا.
4:-اور اگر سرکاری عملے کو رشوت دے کر یہ کام کیا ہے تو رشوت کا گناہاور جہاں تک آپ کی بات اسٹیمپ پیپر کی ہے تو وہ بھی دھوکے یا رشوت کے ذریعے بنوائے گئے ہوں گے.
لہذا ایسی زمین کو خریدنا جائز نہیں ہے,آپ ایسی زمین کا انتخاب کریں جو جائز طریقے سے حاصل کی گئی ہو اور آپ کے لیے آئندہ پریشانی کا باعث بھی نہ بنے.
١۔” یا ایھا الذین امنوا لا تاکلوا اموالکم بینکم بالباطل الا ان تکون تجارة عن تراض منکم“
(البقرة: ٢٩)
في’’ القرآن الکریم ‘‘ : {والذین یؤذون المؤمنین والمؤمنٰت بغیر ما اکتسبوا فقد احتملوا بہتاناً وإثماً مبیناً} ۔ (سورۃ الأحزاب : ۵۸)
ما في ’’ فتح القدیر للشوکاني ‘‘ : (والذین یؤذون) بوجہ من وجوہ الأذی ، من قول أو فعل ومعنی (بغیر ما اکتسبوا) أنہ لم یکن ذلک لسبب فعلوہ یوجب علیہم الأذیۃ ویستحقونہا بہ۔ (۲/۴۲۶)
في’’ الجامع لأحکام القرآن للقرطبي ‘‘ : أذیۃ المؤمنین والمؤمنات ہي أیضاً بالأفعال والأقوال القبیحۃ ۔۔۔۔۔ لأن أذاہ في الجملۃ حرام ۔ (۱۴/۲۴۰)
ما في ’’ الصحیح لمسلم ‘‘ : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : ’’ إن دمائکم وأموالکم حرام علیکم کحرمۃ یومکم ہذا ‘‘ ۔ (۵/۱۰۰ ، بیروت)
“عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا -عَنْ النَّبِيِّ -صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -قَالَ: ” الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ”(فتح الباري شرح صحيح البخاري :5/587)
﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنْكُمْ﴾
[النساء: 59]
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:
عیسوی تاریخ:
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: