کھٹے پھل
وٹامن سی ایک اہم فنزیالوجیکل اینٹی آکسیڈنٹ ہےجوکولیجن فائبر اورنیوروٹرانسمیٹرکےبننے اورپروٹین میٹابولزم میں اہم کردار اداکرتاہے ۔اورجب بات ہووٹامن سی کی توکھٹے یاترش پھلوں میں وٹامن سی وافرمقدار میں موجودہوتاہے ۔ایک مطالعہ کےمتائج میں کہاگیاہے کہ غذامیں کھٹے ذائقے والےپھل مثلاسنگترہ ،لیموں ،چکوترااورموسمبی کوشامل کرناصحت مندرہنےکےلیے مفیدہے ۔
ادرک
طبی ماہرین کاکہناہے کہ ادرک میں موجوداینٹی آکسیڈنٹس انسانی جسم میں قوت مدافعت کوبہتراورمضبوط بنانے میں اہم کرداراداکرتےہیں ۔ادرک میں پایاجانے والا،جنجر ولز’نامی مادہ اگرچہ ادرک کےترش ذائقے کاسبب بنتاہے لیکن یہ ادرک کےطبی فوائدکاباعث بھی ہے۔انہی طبی فوائدکے باعث ادرک کوروایتی اورغیرروایتی طریقہ علاج میں بھی استعمال کیاجاتاہے ۔
وٹامن ڈی ( مچھلی ،پنیر،انڈے کی زردی اورکچھ مشرومز)
ڈنمارک کی کوپن ہیگن یونیورسٹی کےتحقیق کاروں کےنتائج کی روشنی میں امیون سسٹم یامدافعتی نظام کومضبوط بنانے میں ہڈیوں کومضبوط بنانےوالا”وٹامن ڈی “کلیدی کرداراداکرتاہے ۔اس کی مددسےمختلف جراثیم کومارنےوالےسیلزپیداہوتےہیں ،ایک اورتحقیق کےمطابق وٹامن ڈی قوت مدافعت کوبڑھانے میں اہم کرداراداکرتاہے ۔وٹامن ڈی کی کمی سےجسم انفیکشن کاشکارہوتاہے ۔
کیلا
سکروز،فروکٹوزاورگلوکوز۔۔۔جبکہ کیلے میں فائبر یاریشے بھی موجودہوتےہیں اوریہی وجہ ہے کہ کیلے کوفوری توانائی پہنچانے کاایک اہم ذریعہ سمجھاجاتاہے ۔یہی نہیں کیلےمیں وٹامن بی اورسی کی زیادہ تراقسام پائی جاتی ہیں ،کیلاہی نہیں ا س کا ملک شیک انسانی جسم کی قوت مدافعت کوبڑھانے کےعلاوہ اعصابی نظام کی بہتری میں مددکرتاہے ۔
پالک
بات ہوامیون سسٹم بہتربنانے کی اورپالک کاذکرنہ آئے ناممکن سی بات لگتی ہے ۔وٹامن سی ،اے ،بیٹاکیروٹین اوریگراہم غذائی اجزاء پرمشتمل ہونےکےباعث مختلف انفیکشن سےلڑنےمیں مدافعتی نظام کی مددکرتاہے ۔تاہم پالک استعمال کرتے وقت اس بات کاخیال رکھاجائے کہ زیادہ دیرپکانے کےبجائے کیونکہ کم پکانےکےباعث اس کی غذائی صلاحیت برقراررہتی ہے ۔