فتویٰ نمبر:2065
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
کیا یہ حدیث درست ہےکہ” کسی کی برائی ہوجائے تو یہ دعا پڑھیں:اللهم اغفر لنا وله”
والسلام
الجواب حامداو مصليا
بعض روایات میں ان الفاظ کو غیبت کا کفارہ بیان کیا گیا ہے:
إنَّ منْ كفارةِ الغِيبةِ أنْ تستغفرَ لمنِ اغتبْتَهُ تقولُ : اللهمَّ اغفرْ لنا ولهُ
(رواه البيهقى فى الدعوات الكبير:٢١٣/٢)
یہ روایت اگرچہ ہے تو ضعیف لیکن معنی کے اعتبار سے صحیح ہیں کہ اگرکسی کی غیبت ہوگئی ہے تو اس غیبت کا کفارہ یہ ہے کہ اس کے لئے خوب دعائیں کرو، استغفار کرو۔
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:9 ربیع الثانی1440ھ
عیسوی تاریخ:18 دسمبر2018ء
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
https://twitter.com/SUFFAHPK
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
www.suffahpk.com
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:
https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A