قاعدہ فقہیہ ہے کہ فرض نفل سے افضل ہے،اس لیے فرض کاثواب نفل سے زیادہ ہی ہے۔احادیث مبارکہ سے اندازہ ہوتا ہے کہ فرض اداکرنے سے آدمی جتنااللہ تعالی سے قریب ہوتا ہے اتناکسی اور چیز سے نہیں ہوتا ۔(بخاری)نیز فرض کاثواب نفل کے مقابلے میں 70 درجے زیادہ ہے۔(ابن خزیمہ)یہ الگ بات ہے کہ نوافل اور سنتوں سے فرض کی تکمیل ہوتی ہے اور ان کا بھی اپنا ایک مقام ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 126)
كَمَا فِي صَحِيحِ الْبُخَارِيِّ حِكَايَةً عَنْ اللَّهِ تَعَالَى «وَمَا تَقَرَّبَ إلَيَّ عَبْدِي بِشَيْءٍ أَحَبَّ إلَيَّ مِمَّا افْتَرَضْتُ عَلَيْهِ» وَمِمَّا وَرَدَ فِي صَحِيحِ ابْنِ خُزَيْمَةَ أَنَّ «الْوَاجِبَ يَفْضُلُ الْمَنْدُوبَ بِسَبْعِينَ دَرَجَةً