سوال:ایک آدمی صاحب ِ ترتیب ہے اسکی فجر کی نمازقضاء ہوگئی ہےابھی نماز ِظہر کی جماعت بھی کھڑی ہے تو کیا اب فجرکی نمازپڑھنا افضل ہے یاجماعت میں شامل ہوناافضل ہے؟
فتویٰ نمبر:334
الجواب حامداًومصلیاً
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ آدمی صاحبِ ترتیب ہے تو پھر اس کیلئے ضروری ہےکہ پہلے فجر کی نمازکی قضاء کرے پھراسکے بعدظہرکی نمازپڑھے اگرچہ جماعت نکل جائے اس لئےکہ فوت شدہ نمازاوروقتی نمازکےدرمیان ترتیب ضروری ہے۔
الفتاوى الهندية – (1 / 121)
التَّرْتِيبُ بَيْنَ الْفَائِتَةِ وَالْوَقْتِيَّةِ وَبَيْنَ الْفَوَائِتِ مُسْتَحَقٌّ، كَذَا فِي الْكَافِي حَتَّى لَا يَجُوزَ أَدَاءُ الْوَقْتِيَّةِ قَبْلَ قَضَاءِ الْفَائِتَةِ، كَذَا فِي مُحِيطِ السَّرَخْسِيِّ. وَكَذَا بَيْنَ الْفُرُوضِ وَالْوِتْرِ، هَكَذَا فِي شَرْحِ الْوِقَايَةِ
المبسوط للسرخسي – (1 / 153)
قَالَ (وَإِذَا نَسِيَ الْفَجْرَ حَتَّى زَالَتْ الشَّمْسُ ثُمَّ ذَكَرَهَا بَدَأَ بِهَا وَلَوْ بَدَأَ بِالظُّهْرِ لَمْ يُجْزِهِ عِنْدَنَا) لِأَنَّ التَّرْتِيبَ بَيْنَ الْفَائِتَةِ وَفَرْضِ الْوَقْتِ مُسْتَحَقٌّ عِنْدَنَا