زرا سوچیے رمضان ختم ہونے پہ کیا آیا عید تیاریوں میں تیزی آگئ
نئے کپڑے نئے سینڈلز میچنگ جولری چوڑیاں بنگلزپرس بینڈز کلپ ہیئر پینز اسکارف اسکارف پینز وغیرہ وغیرہ
یہ تو امی جان اور بہنوں کی شاپنگ لسٹ ہے
ابهی تو بهائیوں اور بابا جانی کی شاپنگ بهی رهتی ہے ان کے کپڑے , ٹوپیاں ,عطر ,شوز , گهڑیاں وغیرہ وغیرہ
ابهی تو کچن کا سامان بهی رہتا ہے اور عید ہے تو عید کے تینوں دنوں کے کهانے کا پہلے سے مینو تیار کر کے رکهنا پڑے گا آخر عید ہے گهر میں سب کی پسند کی اسپیشل ڈشیز تو بنے گی ہی ورنہ عید کا تو مزہ پهیکا پڑہ جائے گا اور پهر مہمانوں کی بهی تو خوب خاطر تواضع کرنی ہوگی
وقت کم ہے اور مقابلہ سخت ہے
اوف اوف کوئی کام یا کوئی چیز رہ نہ جائے
بالآخر وہ عید کا دن آ ہی گیا ساری تیاری مکمل ہونے کے باوجود تیاری نامکمل ہی رہی سارا وقت افراتفری ,بهاگ دوڑ، اور گهما گهمی میں گزر گیا پتا ہی نہیں چلا عید گزر بهی گئ
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہم سارا سال بهی اپنی اپنی خواہشوں کو اور خوشیوں کو پورا کرنے میں لگے رہے اور عید پر بهی
کیا واقعی ہمیں ہم خود غرض ہیں ؟
ظاہر سی بات ہے ایسا بالکل نہیں ہے
پهر کیا وجہ ہے جو ہمیں اپنے علاوہ کوئ نظر ہی نہیں آیا ؟
کہی ایسا تو نہیں کہ ہم دیکهنا ہی نہیں چاہتے؟
نہیں ایسا تو نہیں ہے
پهر کیا وجہ ہے کہ ہمیں اپنے اطراف میں موجود غریب اور ضروت مند لوگ نظر نہیں آتے
اپنے ہر بچے کہ عید پر تین تین جوڑے بناتے ہوئے کسی غریب بچے کے لیے ایک جوڑے کا بهی خیال نہیں آتا ؟
اپنے گهر میں جب طرح طرح کہ پکوان بنتے ہیں تب بهی ضرورت مند کو ایک وقت کی روٹی نہیں کهلا پاتے؟
لگتا ہے یہ عید اور عید کی خوشیاں صرف ہمارے لیے ہی ہے پهر اگر بات کی جائے عیدی کی تو اس پر بهی صرف ہمارا ہی حق ہے کوئ 500 تو کوئ 1000 ہزار دیگا اور ہمارے گهر کے بڑے ان کے بچوں کو ایسی ہی عیدی دے کے برابر کر دیں گے یہی تو طریقہ ہے
لیکن اگر بات کی جائے ان لوگوں کی جو ضرورت مند ہیں اور بیچارے اپنی ضرورت کو عیدی کہہ کر مانگتے ہیں پهر بهی ہم انہیں پانچ دس سے زیادہ نہیں تو نہیں دے سکتے ناں .
اور وہ لوگ جو ہم سے متعلقہ ہیں مثلا: گهر کے نوکر, ماسیاں چوکیدار, ڈرائیور وغیرہ ان کو عیدی دینے لگے اور غلطی سے وہ رقم 100 50 سے زیادہ ہو تو امید ہے کہ گهر کے کسی بڑهے بزرگ کا بہت ہی تجربہ کارانہ مشورہ سن نے کو مل جائے کہ ان لوگوں کو زیادہ مت دو ورنہ سر چڑہ جائے گے یہ لوگ
خدارا ایسا نہ کریں ان لوگوں کا بهی عید پر عید کی خوشیوں پر برابر کا حق ہے
چلیں آج ہم عہد کرتے ہیں کہ ہم حسب استطاعت ان مدد کریں گے تاکہ وہ بهی خوشیوں میں شریک ہوسکے ورنہ کہی ایسا نا ہو کہ روز محشر یہ لوگ اپنی محرومیوں پر ہمارا گریبان پکڑ لیں
زرا سوچیے