دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:93
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الاستفتاء
ای ایف یو کا ایک فنڈ اعتماد گروتھ فنڈ ہے ، جس کے متعلق منسلکہ کا غذ میں حضرت مولانا مفتی تقی عثمانی صاحب اور دیگر علماء کرام مد ظلہم کے نام دیے گئے ہیں ، کیا یہ حضرات واقعی ای ایف یو کے بورڈ پر ہیں اور کیا ای ایف یو کے اعتماد گروتھ فنڈ یا کسی اور فنڈ میں سرمایہ کاری کرنا جائز ہے؟
الجواب حامداومصلیا ً
واضح رہے کہ EFU مروجہ انشورنس کمپنیوں کی طرح کی ایک کمپنی ہے جس کا کاروبار سودقمار، ( جوا) اور غرر پر مبنی ہوتا ہے اور قمار کی بنیاد پر حاصل ہونے والی ساری آمدنی چونکہ حرام ہوتی ہے اس لیے EFU کی ساری آمدنی یا غالب آمدنی حرام ہے لہذا اس حرام آمدنی سے کوئی فنڈ قائم کرنا اور لوگوں کا کمپنی کے ساتھ مل کر اس میں سرمایہ کاری کرنا شرعاً جائز نہیں۔
منسلکہ کاغذ میں حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مد ظمہم اور دیگر حضرات کے جونام دیے گئے ہیں وہ EFU کے بورڈ پر نہیں، بلکہ دیگر مختلف اسلامی اداروں کےا رکان ہیں، مذکورہ کمپنی لوگوں کو راغب کرنے کے لیے یہ نام استعمال کرتی ہے ، کمپنی کا اپنا نہ کوئی شریعہ بورڈ ہے، نہ کوئی شریعہ ایڈوائزر ہے لہذا ان وجوہات کی بناء پر EFU کے تحت اعتماد گروتھ فنڈ یا کسی بھی فنڈ میں سرمایہ کاری کرنا جائز نہیں ،ا س سے بچنا ضروری ہے ۔ ( ماخذہ التبویب 1273/45)
واللہ سبحانہ وتعالیٰ
ابراہیم عیسیٰ
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی
عربی حوالہ جات اور مکمل فتویٰ پی ڈی ایف فائل میں حاصل کرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں
https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/538715233164393/