دینی تقریبات میں ویڈیو بنانے کا حکم

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:127

بسم الله الرحمن الرحیم

استفتاء

دینی اجتماعات ، اصلاحی بیانات، ختم بخاری شریف وغیرہ میں اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ لوگ مسجدوں کے اندرویڈیو بناتے ہیں اور جب انہیں منع کیا جائے تو کہتے ہیں کہ شیخ  الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی صاحب نےڈیجیٹل  تصویر کے بارے میں تحقیق فرمائی ہے کہ یہ محرم تصویر کے زمرے میں نہیں آتی۔ کیا حضرت والا کی تحقیق کا یہ مطلب لینا درست ہے کہ مساجد کے اندر ، دینی اجتماعات اور اصلاحی بیانات میں اس کارواج ہو ، اور اسے باقاعدہ مشغلہ بنایا جائے؟

نیز مساجد اور دینی اجتماعات میں موویز اور ویڈیوز بنانے کی شرعی حیثیت واضح فرمائیں۔

المستفتی

رشید احمد صوابی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب حامداومصليا

ڈیجیٹل تصویر کے بارے میں حضرت مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مد ظلہم کے موقف کا مطلب یہ ہے کہ ا س پر تصویر کے احکام جاری نہیں ہوں گے،  لیکن اس کا یہ مطلب لینا ہر گز درست نہیں کہ ڈیجیٹل تصویر کے استعمال میں اگر شرعا دیگر مفاسد پائے جائیں تب بھی اس کا استعمال درست ہو گا بلکہ ایسی صورت میں اگر چہ اس پر تصویر کے احکام جاری نہ ہوں لیکن ان مفاسد کے پائے جانے کی وجہ سے اس کا استعمال ممنوع قرار دیا جائے گا۔ صرف اس بات کا سہارا لیتے ہوئے کہ اس پر تصویر کے احکام جاری نہیں ہوتے اس کے استعمال کے مفاسد کو نظر انداز کرنا درست نہیں ہے۔

مساجد اور دینی اجتماعات پر ڈیجیٹل کیمرے کے ذریے تصویر اور ویڈیو بنانے میں بھی بہت سے مفاسد ہیں لہذا ان مفاسد کی بناء پر ایسے اجتماعات پر تصاویر اور ویڈیو بنانا درست نہیں، وہ مفاسد درج ذیل ہیں:

ا۔ یہ مسجد کے ادب و احترام اور تقدس کے خلاف ہے۔

 ۲- اس جیسی تقریبات پر ویڈیو اور تصاویر بنانے سے لوگ حقیقةتصویر کھینچنے اور دیکھنے کو جائز سمجھنے لگ جائیں گے اس طرح ان کے دلوں سے تصویر کی حرمت نکل جائے گی، جو کہ ناجائز ہے۔

 ۳۔ دینی  تقریبات پر اس طرح تصاویر اور ویڈیو بنانے سے عام لوگ ناجائز تقریبات پر بھی اس کو جائز سمجھنے لگ

جائیں گے۔

٤۔ دینی تقریبات کی ویڈیو اور تصاویر دیکھے کی آڑ میں غلط اور فحش قسم کے افعال پر مشتمل تقریبات کو دیکھنے کی راہ کھل جائے گی، جو کہ جائز نہیں۔

۵۔ اسلامی تقریبات کی ویڈیو اور تصاویر کے استعمال سے ان کے ناجائز استعمال کی حوصلہ افزائی ہو گی، جو کہ درست نہیں۔ (ماخذہ تبویب:٨، ١٤٤٤)

لہذاان مفاسد کے پائے جانے کی وجہ سے اسلامی تقریبات پر مذکورہ طریقے سے تصویر اور ویڈیو بنانے سے اجتناب

کرنا لازم ہے ۔

والله تعالی اعلم بالصواب

محمد عاطف

ودار الافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی .

۲۰ر بیع الثانی۔ ۱۴۳۴ھ

٣ مارچ  ٢٠١٣ ء

 پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنے کے لیے لنک پر کلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/561548580881058/

اپنا تبصرہ بھیجیں