درمیانی منزل کو مسجدبنانے کاحکم

مسئلہ  : جو روپیہ کی خاص مسجد کی تعمیر کیلئے ہو اور وہ مسجد تعمیر نہ ہوتو دوسری مسجد میں وہ روپے صرف کر سکتے ہیں۔

مسئلہ  : مسجد کے چند ے سے  کسی مسجد کو عمده بنانے کی غرض سے منہدم کرنا جائز نہیں جب تک کہ اس کے گر جانے کا خطرہ نہ ہو۔ اور اگر منہدم ہو جانے کا خطرہ ہو تو اس کا گرادینا جائز ہے۔ البتہ اگر اہل محلے اپنے ذاتی بل سے قابل استعمال مسجد کو گرا کر زیادہ مضبوط اور عمدہ مسجد بنائیں تو جائز ہے۔

مسئلہ  : اگر کوئی مسجد اس طرح بنائی کہ نیچے دکانیں یا تہہ خانہ وغیرہ بنا کر ان کی چھت پر مسجد کا صحن یا مسجد کی کوئی عمارت ہے تو یہ اس شرط پر جائز ہے کہ نیچے کی دکانیں مسجد کی طرف وقف ہوں اور ان کی آمدنی  مسجد کے مصالح میں صرف ہو اور اسی طرح یہ بھی جائز ہے کہ مسجد کی چھت پر کوئی مکان مسجد کی مصالح کی غرض سےمثلا امام  کی رہائش کیلئے بنا دیا جائے۔ ان دونوں صورتوں میں اس مسجد کی مسجد یت میں کوئی خلل نہ آئے  گا.

 اس صورت میں نیچے  کی دکانیں اور اوپر کا مکان وغیرہ مسجد میں داخل نہ ہوگا اوراسی بناء پر ان کو کرایہ پر دینا ان میں تجارت کرناغسل کی حالت والے آدمی اور حیض و نفاس والی عورت کا ان میں داخل ہونا وغیرہ سب جائز ہوگا۔

تنبیہہ : لیکن یہ یاد رکھنا چاہئے کہ یہ صورت صرف اسی وقت ہو سکتی ہے کہ مسجد بنانے کے وقت بنانے والے نے پہلے ہی اوپر کے مکان یا نیچے کے تہ خانه یا دکان وغیرہ کو مسجد سے  جدا قرار دے کر اس کو کرایہ پر دینے اور اس کو مسجد پر وقف

کرنے کی نیت کرلی ہو۔ ورنہ اگر مسجد بنا دی گئی تو پھر بعد میں اس کے نیچے کوئی دکان یا اوپر کرایہ کیلئے مکان بنانا ہر گز جائز نہیں کیونکہ مسجد کے اوپر آسمان تک اور نیچے زمین کی انتہا تک  سب کا سب قیامت تک کیلئے مسجد ہے۔

ڈاکٹرمفتی عبدالواحد صاحب

پی ڈی ایف فائل حاصل کرنےلیےلنک پرکلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/611567509212498/

اپنا تبصرہ بھیجیں