چاکلیٹ سے روزہ افطار کرنے کا حکم

سوال: روزہ افطار کرتے وقت کھجور کی جگہ چاکلیٹ سے روزہ کھول سکتے ہیں؟

الجواب باسم ملہم الصواب:

روزہ افطار کرنے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول یہ تھا کہ آپ کجھور یا چھواروں سے روزہ افطار فرماتے،اگر کجھور اور چھوارے میسر نہ ہوتے تو پھر پانی کے چند گھونٹ نوش فرما کر روزہ افطار فرماتے۔لہذا سنت یہی ہے کہ مذکورہ چیزوں میں سے کسی ایک چیز سے روزہ افطار کرلیا جائے۔البتہ اگر کسی نے چاکلیٹ یا کسی اور چیز سے روزہ کھول دیا تو روزہ ہوجائے گا،البتہ

سنت کا ثواب نہیں ملے گا۔

====================

حوالہ جات-:

1۔عن سلمان بن عامر عمها، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:” إذا كان احدكم صائما فليفطر على التمر، فإن لم يجد التمر فعلى الماء فإن الماء طهور”.(ابوداؤد حدیث نمبر: 2355 ج1)

ترجمہ:سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی روزے سے ہو تو اسے کھجور سے روزہ افطار کرنا چاہیئے اگر کھجور نہ پائے تو پانی سے کر لے اس لیے کہ وہ پاکیزہ چیز ہے“۔

2۔انس بن مالك، يقول:” كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يفطر على رطبات قبل ان يصلي، فإن لم تكن رطبات فعلى تمرات، فإن لم تكن حسا حسوات من ماء”.(ابو داود حدیث نمبر 2356 ج 1)

ترجمہ:انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز (مغرب) پڑھنے سے پہلے چند تازہ کھجوروں سے روزہ افطار کرتے تھے، اگر تازہ کھجوریں نہ ملتیں تو خشک کھجوروں سے افطار کر لیتے اور اگر خشک کھجوریں بھی نہ مل پاتیں تو چند گھونٹ پانی نوش فرما لیتے۔

3۔ عبد الله بن ابي اوفى رضي الله عنه، قال:” سرنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو صائم، فلما غربت الشمس، قال: انزل فاجدح لنا، قال: يا رسول الله، لو امسيت، قال: انزل فاجدح لنا، قال: يا رسول الله، إن عليك نهارا، قال: انزل فاجدح لنا، فنزل فجدح، ثم قال: إذا رايتم الليل اقبل من هاهنا، فقد افطر الصائم، واشار بإصبعه قبل المشرق.(بخاری حدیث نمبر 1947ج1)

ترجمہ:عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں جا رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے تھے، جب سورج غروب ہوا تو آپ نے ایک شخص سے فرمایا کہ اتر کر ہمارے لیے ستو گھول، انہوں نے کہا یا رسول اللہ! تھوڑی دیر اور ٹھہرئیے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اتر کر ہمارے لیے ستو گھول انہوں نے پھر یہی کہا کہ یا رسول اللہ! ابھی تو دن باقی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اتر کر ستو ہمارے لیے گھول، چنانچہ انہوں نے اتر کر ستو گھولا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ جب تم دیکھو کہ رات کی تاریکی ادھر سے آ گئی تو روزہ دار کو روزہ افطار کر لینا چاہیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلی سے مشرق کی طرف اشارہ کیا۔

واللہ اعلم بالصواب

1جنوری2022

28جمادی الاول1443

اپنا تبصرہ بھیجیں