سورہ کہف میں حضرت خضر اور موسی علیہما السلام کاواقعہ

ایک مرتبہ حضرت موسیٰ علیہ السلام سے کسی نے یہ سوال کیاکہ اس وقت روئے زمین پر سب سے بڑاعالم کون ہے؟ چونکہ ہر پیغمبر اپنے وقت میں ہی سب سے بڑا عالم ہوتاہے ،اس لیے حضرت موسیٰ نے جواب میں یہی فرمادیاکہ میں ہی سب سے بڑا عالم ہوں ۔ اللہ تعالیٰ کویہ بات مزید پڑھیں

سورہ کہف میں دوباغ والے کاواقعہ کا ذکر

اللہ تعالیٰ نےدوبھائیوں کاواقعہ بیان فرمایا ہے جن میں سے ایک مال دار تھااور دوسرا نیک، مؤحد اورمالی لحاظ سے متوسط ۔جوبھائی مال دار تھا اس کے پاس خوب صورت اور ہرے بھرےدوباغات تھے،جاہ وخدم کی بھی کمی نہ تھی، لیکن اس کواپنی دولت پربڑاناز اورگھمنڈ تھا ،شرک کیاکرتا تھا اور وہ قیامت کاقائل بھی مزید پڑھیں

سورہ کہف کا خلاصہ مضامین

اس سورت میں پانچ واقعات اور ایک مثال مذکور ہے۔اصحاب کہف،دوباغوں کےمالک، آدم وابلیس، حضرت خضر وموسی اور ذوالقرنین؛یہ پانچ واقعات مذکور ہیں جبکہ مثالوں میں ایک مثال دنیا کی زندگی کی ہے۔ عیسائیوں نے حضرت عیسی علیہ السلام کو جو خد اکا بیٹا قرار دے رکھا تھا اس سورت کے شروع میں بطور خاص مزید پڑھیں

سورہ الکہف کے فضائل

فضائل سورۂ کہف کی تلاوت کے کئی فضائل احادیث میں آئے ہیں ۔خاص طور پر جمعہ کے دن ا س کی تلاوت کی بڑی فضیلت آئی ہے اور اسی لیے بزرگان دین کا معمول رہا ہے کہ وہ جمعہ کے دن اس کی تلاوت کا خاص اہتمام کرتے تھے۔ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مزید پڑھیں

سورۃ الکہف کے اعداد وشمار ومرکزی موضوع

اعدادوشمار: مصحف کی ترتیب کے لحاظ سے اٹھارویں نمبر کی سورت ہے۔12 رکوع،110آیات،1583 کلمات اور 6425 حروف پرمشتمل ہے۔ تاریخ نزول: یہ مکی زندگی کے اس دور میں نازل ہوئی ہوگی جب کفار مکہ کے ظلم و ستم نے شدت اختیار کرلی تھی مگر ابھی ہجرتِ حبشہ واقع نہیں ہوئی تھی۔ اس وقت صحابہ کرام مزید پڑھیں

سورہ بنی اسرائیل میں دعاؤں کا ذکر

دعائیں 1۔رَبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا [الإسراء: 24] یا رب ! جس طرح انہوں نے میرے بچپن میں مجھے پایا ہے، آپ بھی ان کے ساتھ رحمت کا معاملہ کیجیے۔ 2۔رَبِّ أَدْخِلْنِي مُدْخَلَ صِدْقٍ وَأَخْرِجْنِي مُخْرَجَ صِدْقٍ وَاجْعَلْ لِي مِنْ لَدُنْكَ سُلْطَانًا نَصِيرًا[الإسراء: 80] یا رب ! مجھے جہاں داخل فرما اچھائی کے ساتھ داخل مزید پڑھیں

سورہ بنی اسرائیل میں فحاشی اور موسیقی کا ذکر

فحاشی اور موسیقی 1۔موسیقی کو شیطان کی آواز کہاگیا ہے۔{وَاسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْهُمْ بِصَوْتِكَ } [الإسراء: 64] 2۔نہ زنا کرو نہ زنا کے قریب لے جانےوالے کام کرو!وَلَا تَقْرَبُوا الزِّنَا إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَسَاءَ سَبِيلًا[الإسراء: 32] بیت المال یتیم اور وقف کی املاک میں ان کی مصلحت کے خلاف کوئی کام نہ کرو! {وَلَا تَقْرَبُوا مزید پڑھیں

سورہ بنی اسرائیل میں اقتصادیات واخلاقیات کا ذکر

اقتصادیات 1۔تجارت اور کمائی کابہتر وقت دن ہے، نہ کہ رات۔رات آرام کے لیے ہونی چاہیے۔{وَجَعَلْنَا آيَةَ النَّهَارِ مُبْصِرَةً لِتَبْتَغُوا فَضْلًا مِنْ رَبِّكُمْ } [الإسراء: 12] 2۔وعدے، معاہدے نہ توڑو! { وَأَوْفُوا بِالْعَهْدِ إِنَّ الْعَهْدَ كَانَ مَسْئُولًا} [الإسراء: 34] 3۔ناپ تول میں کمی نہ کرو! {وَأَوْفُوا الْكَيْلَ إِذَا كِلْتُمْ وَزِنُوا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِيمِ} [الإسراء: 35] اخلاقیات مزید پڑھیں

سورہ بنی اسرائیل میں نماز کا ذکر

نماز 1۔پانچ نمازیں فرض ہیں۔{ أَقِمِ الصَّلَاةَ لِدُلُوكِ الشَّمْسِ إِلَى غَسَقِ اللَّيْلِ وَقُرْآنَ الْفَجْرِ} [الإسراء: 78] 2۔فجر کی نماز میں تلاوت خوب اچھی ہونی چاہیے کیونکہ اس وقت فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔{ إِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُودًا} [الإسراء: 78] 3۔قرآن ٹھیر ٹھیر کر پڑھنا چاہیے۔{وَقُرْآنًا فَرَقْنَاهُ لِتَقْرَأَهُ عَلَى النَّاسِ عَلَى مُكْثٍ} [الإسراء: 106] 4۔تلاوت معتدل مزید پڑھیں

سورہ بنی اسرائیل میں تاریخ کا ذکر

تاریخ 1۔مسجد اقصی اور شام کی سرزمین مقدس اور مبارک ہے۔{إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى الَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ } [الإسراء: 1] 2۔طوفان نوح کے بعد دنیا کی آبادی صرف حضرت نوح علیہ السلام سے نہیں بلکہ ان کے ساتھ باقی بچ جانے والے سبھی مسلمانوں سے ہوئی۔{ذُرِّيَّةَ مَنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوحٍ} [الإسراء: 3]