سنت مؤکدہ اور واجب میں فرق یہ ہے کہ ترک واجب باعث گناہ وعذاب ہے چاہے ایک بار چھوڑاہو جبکہ ترک سنت مؤکدہ کبھی کبھار ہو تو باعث گناہ یا موجب سزا نہیں۔
زمرہ: تعلیم وتعلم
سنت،نفل اور ان کی اقسام
جوچیزنبی کریم ﷺکے قول یافعل یاتقریر سے ثابت ہو اور وہ نہ فرض ہو نہ واجب ہو نہ مباح ہووہ سنت ہے۔اس کے بعد اگر اس پر حقیقتا یاحکما مواظبت فرمائی ہو البتہ کبھی کبھار بلاعذرچھوڑا بھی ہویاچھوڑانہ ہو لیکن تارک پر نکیر نہ فرمائی ہو تو وہ سنت مؤکدہ ہے۔ اس کابالکل ہی بلاعذردیناچھوڑدینا مزید پڑھیں
وضومیں زائد اعضاکاحکم
کسی کے زائد اعضانکل آئیں تو اگر پکڑدونوں سے کرسکتا ہوتوان کوبھی دھونالازم ہوگا۔کیونکہ اس صورت میں یہ اصلی اعضاکے حکم میں ہوگا۔اگر پکڑایک سے کرسکتاہودوسرے سے نہیں تو جس سے پکڑسکتا ہے وہی اصلی عضوشمار ہوگا اور اسی کودھونافرض ہوگا دوسرازائد عضوشمارکیاجائے گا اور اس کو دھوناسرف مندوب ہوگا، فرض نہیں۔البتہ زائد عضوفرض کے مزید پڑھیں
گنجاشخص منہ کہاں سے دھوئے؟
وہ شخص جس کے بال پیشانی پربھی ہوں، اسی طرح جس کے بال پیشانی سے بہت پیچھے ہوں،اور الانزع یعنی جو سر کے دائیں بائیں جانب سے گنجا ہو درمیان میں بال ہوں۔تو یہ تینوں قسم کے لوگ بھی پیشانی کی سطح سے چہرہ دھوئیں گےجہاں سے عام لوگوں کے پیشانی کے بال اگتے ہیں۔ مزید پڑھیں
وضومیں ایک بار چہرہ دھونے کی تشریح
چہرے کو دھونا یعنی اس پر پانی بہاناایک بار فرض ہے۔ یہ اس لیے فرمایاتاکہ امام ابو یوسف کے موقف کا جواب ہوجائے وہ فرماتے ہیں کہ اعضا کو تر کردینا کافی ہے بہنا کوئی شرط نہیں ہے ۔ فیض میں ہے کہ دو قطرے بہنے چاہییں۔ پے درپے دونوں قطرے بہنے چاہییں، بغیر وقفے مزید پڑھیں
دلیل طہارت
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوا بِرُءُوسِكُمْ وَأَرْجُلَكُمْ إِلَى الْكَعْبَيْنِ ۚ وَإِن كُنتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوا ۚ وَإِن كُنتُم مَّرْضَىٰ أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِّنكُم مِّنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ وَأَيْدِيكُم مِّنْهُ ۚ (سورہ مائدہ: آیت6) اشکال: یہ مزید پڑھیں
آلہ طہارت
پانی اور مٹی آلہ طہارت ہے۔
ارکان طہارت
نجاست مرئیہ کوزائل کرنا،نجاست غیرمرئیہ کودھونا۔حدث اکبر میں مکمل بدن دھونا اور حدث اصغر میں سرکا مسح کرنا اوربقیہ تین اعضاکودھونا۔
صفت طہارة
نماز کے لیے فرض اور طواف کے لیے طہارت واجب ہےجبکہ 33 سے زیادہ مقامات پر مندوب ہے۔جھوٹ،غیبت اور کسی بھی گناہ کے سرزد ہونے کے بعد وضومستحب ہے۔ الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 89) وَمَنْدُوبٌ فِي نَيِّفٍ وَثَلَاثِينَ مَوْضِعًا ذَكَرْتهَا فِي الْخَزَائِنِ: مِنْهَا بَعْدَ كَذِبٍ وَغِيبَةٍ وَقَهْقَهَةٍ وَشِعْرٍ وَأَكْلِ جَزُورٍ وَبَعْدَ مزید پڑھیں
تحصیل طہارت کی شرائط
درج ذیل میں سے پہلی نو شرائط طہارت واجب ہونے کی ہیں اوربقیہ شرائط صحت طہارت کی ۔ مسلمان ہو،کافر پر واجب نہیں۔ عاقل ہو،مجنون پر واجب نہیں۔ بالغ ہو، نابالغ پر واجب نہیں۔شعر میں احتلام سے مراد بلوغت ہے۔ حصول طہارت پر قادر ہو۔اگر طہارت سے عاجز ہوتو اس پر طہارت واجب نہیں۔ پانی مزید پڑھیں